ارشاد احمد +بلال فرقانی
بڈگام +سرینگر// وسطی کشمیر ضلع بڈگام کے چاڈورہ قصبے میں جمعرات کو ایک غیر معمولی واقعہ میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے تحصیل آفس میں گھس کر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں یہاں ایک کشمیری پنڈت ملازم جاں بحق ہوا۔2ماہ کے دوران غیر مسلموں پر وادی میں یہ8واں قاتلانہ حملہ ہے، جبکہ گذشتہ 7ماہ کے دوران غیر مسلموں پر اس طرح کئے گئے حملوں میں 6افراد کی جان لی گئی،جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔حملے کے بعد ملوثین کو تلاش کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی ہے۔
چاڈورہ
پولیس کے مطابق سہ پہر قریب 3بجے نا معلوم موٹر سائیکل پر سوار دو مشتبہ افراد تحصیل آفس میں داخل ہوئے اور یہاں کام کررہے کلرک 35سالہ کشمیری پنڈت راہل بھٹ کے قریب پہنچ گئے اور اس پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا۔ اسے اگر چہ پہلے سب ضلع اسپتال چاڈورہ اور بعد میں صدر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔معلوم ہوا ہے کہ راہل بھٹ سنگرام پورہ بڈگام کا رہنے والا تھا اور فی الوقت مائیگرنٹ کیمپ شیخ پورہ بڈگام میں رہائش پذیر تھا۔راہل بھٹ کو وزیر اعظم کے پہلے ایمپلا ئمنٹ پیکیج کے تحت 2010میں ملازمت ملی تھی۔وہ پچھلے سال تحصیل آفس بڈگام میں تعینات تھا اور ایک سال قبل اسکا تبادلہ کیا گیا تھا۔واقعہ کے بعد تحصیل آفس میں افرا تفری پھیل گئی اور فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا جنہوں نے قصبے کے خارجی راستوں پر ناکے لگائے اور گاڑیوں کی تلاشی کارروائی شروع کی۔کشمیر زون پولیس نے ٹویٹ کیا، ” ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ 2 دہشت گرد اس گھنانے جرم میں ملوث ہیں اور انہوں نے اس جرم کے لیے پستول کا استعمال کیا ہے،۔کشمیر زون پولیس نے ٹویٹ کیاکہ حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل کے واقعات
یہ پچھلے 2ماہ کے دوران غیر مسلموں پر 8واں حملہ ہے۔اس سے قبل19مارچ کو ملی ٹینٹوں نے پیشے سے ترکھان محمد اکرم ساکن بجنور یو پی کو آری ہل پلوامہ میں فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔21مارچ کو اسی طرح کے ایک اور واقعہ میں گانگو پلوامہ میں بسواجیت ساکن بہار نامی گول گپے والے مزدور کو گولیاں مار کر زخمی کیا گیا۔3اپریل کو اسی طرح کا واقعہ آڑو رہ، نوپورہ پائین پلوامہ( نزدیک لاسی پورہ ) میں پیش آیا۔مشتبہ ملی ٹینٹ اچانک نمودار ہوئے اور انہوں نے سریندر سنگھ ولد بشن سنگھ ساکن پٹھانکوٹ اور دریج دت ولد سشیل دت ساکن پٹھانکوٹ نامی ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو گولیاں مارکر زخمی کیا۔ 3اپریل کو اونتی پورہ فوجی ائر پورٹ کے دامن میں واقع لاجورہ گائوں میں دن کے ایک بجے کے قریب ملی ٹینٹوں نے دو غیر مقامی مزوروں پٹلیشور کمار اور جاکو چودھری ساکنان بہارپرگولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں دونوں زخمی ہوئے۔4اپریل کوژھوٹی گام حرمین شوپیان میں میڈکل شاپ مالک کشمیری ہندو بال کرشن ولد جانکی ناتھ کو مشتبہ ملی ٹینٹوں نے گولیاں مار کر زخمی کردیا۔ 7اپریل کو واسورہ ٹہاب پلوامہ کے یاڈر نامی گائوں میں مشتبہ ملی ٹینٹ نمودار ہوئے اور انہوں نے پٹھانکوٹ کے ٹرک ڈرائیور سونو شرما ولد بنارسی داس کو اسکی ٹانگ میں گولی ماری اور فرار ہوئے۔13اپریل کی شام کاکرن( پمبئی ) کولگام گائوں میںمشتبہ ملی ٹینٹوں نے ایک مقامی شہری ستیش سنگھ ولد سریندر سنگھ کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔ اسے قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا، جو بعد میں دم توڑ بیٹھا۔ستیش سنگھ مقامی راجپوت ہندو تھا۔ ستیش سنگھ پیشے سے ایک ٹرک ڈرائیور تھا۔پچھلے سال5اکتوبر کو مکھن لعل بندرو، معروف میڈیکل شاپ مالک کو اسکے دکان اقبال پارک کے باہرہلاک کیا گیا۔اسی روزمدینہ چوک لال بازار میں بیل پوری بیجنے والے غیر مسلم بہار کے وریندر پاسوان کو ہلاک کیا گیا۔دو روز بعد7اکتوبر کو سنگم عید گاہ سرینگر میں ہائر سیکنڈری سکول کی پرنسپل سپندر کور اور کشمیری پنڈت ٹیچر دیپک چاند کو دن دھاڑے سکول کے احاطے میں قتل کیا گیا۔
واقعہ کی وسیع پیمانے پر مذمت
لیفٹیننٹ گورنر کا اظہار افسوس، سبھی سیاسی جماعتیں برہم
بلال فرقانی
سرینگر// چاڈورہ میں جمعرات کو کشمیر پنڈت برادری سے تعلق رکھنے والے ایک سرکاری ملازم کو اس کے دفتر کے اندر قتل کر دینے کے واقعہ پرلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے مذمت کی۔سنہا نے ٹویٹ کیا، “میں بڈگام میں دہشت گردوں کے ذریعہ راہل بھٹ کے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں، اس گھنانے دہشت گردانہ حملے کے پیچھے جو لوگ ہیں انہیں سزا دی جائے گی۔ جموں و کشمیر حکومت غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے،”۔پی ڈی پی نے ٹویٹ کیا، “ہم راہل بھٹ کے قتل کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں، جو محکمہ محصولات بڈگام میں بطور ملازم کام کر رہے تھے۔ ہمارے خیالات، دعائیں غم کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔”نیشنل کانفرنس نائب صدرعمر عبداللہ نے کہا، “میں راہل بھٹ پر ملی ٹینٹوںکے حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور رائل کے خاندان سے میری دلی تعزیت ہے۔”انہوں نے کہا، “اس نوجوان کی پوری زندگی اس کے آگے تھی اور یہ جاننا نہیں تھا کہ آج اس کی زندگی اتنی بے دردی سے بجھائی جائے گی جو، المناک ہے۔بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے بزدلانہ کارروائی کی سخت مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔کانگریس نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے گھنانے جرائم کے مرتکب افراد کو جان لینا چاہیے کہ وہ غیر انسانی حرکتوں سے کچھ حاصل نہیں کر سکتے۔سجاد لون کی قیادت میں پیپلز کانفرنس نے بھی قتل کی مذمت کی اور مقتول کے خاندان سے ہمدردی اور غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا۔ اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے قتل کی مذمت کی،کشمیریوں کے ایسے بے گناہ قتل بند ہونے چاہئیں۔کشمیری عوام اس خونریزی کو قبول نہیں کریں گے۔لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ جو لوگ وادی میں پائیدار امن اور استحکام نہیں چاہتے ہیں وہ ایسے واقعات کے پیچھے ہیں۔سی پی آئی ایم رہنما محمد یوسف تاریگامی اور پی ڈی ایف کے صدر حکیم محمد یاسین نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو افسوسناک، المناک قرار دیا اور کہا کہ مہذب معاشرے میں اس طرح کے وحشیانہ واقعات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “اس طرح کے وحشیانہ قتل معاشرے کے لیے نقصان دہ ہیں اور اسے کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا”۔