عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس کے 50 اسمبلی ممبران ریاستی درجہ کی بحالی پر بات نہیں کرسکتے ہیں تو پی ڈی پی قیادت کیلئے تیار ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی دفعہ 370کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی بنیاد بے آوازوں کی آواز بننے کیلئے رکھی گئی ہے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پارٹی ریاستی حیثیت کی بحالی، خصوصی حیثیت اور قیدیوں کی سیاسی آزادی جیسے اہم مسائل کو اٹھانے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔انہوں نے الزام لگایا کہ نیشنل کانفرنس نے 50 اسمبلی ممبران ہونے کے باوجود مسائل پر گہری خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا ’’ہماری پارٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے مقصد کیلئے قائم کی گئی ہے۔یہ ہماری جماعت ہی ہے جس نے 1999 میں نے ناانصافیوں اور حکومت کی سرپرستی کرنے والے بندوق برداروں (اخوان) کے خلاف بھرپور طریقے سے جنگ لڑی‘‘۔انہوں نے مزید کہا ’’ آج وقت نے وہی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ڈال دی ہے اور ہمیں ریاست کا خصوصی درجہ اور قیدیوں کی رہائی کیلئے بات کرنی ہے، کیونکہ حکمران جماعت نے ان مسائل پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے‘‘۔ سرینگر میں پارٹی کی جنرل کونسل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ڈی پی جمہوری اور آئینی طریقوں سے سبھی مسائل کو حل کرنے کے اپنے عزم میں ثابت قدم ہے۔انہوں نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے وکالت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی اعتماد کو فروغ دینے اور امن کی فضا پیدا کرنے کیلئے ضروری ہے۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ڈی پی دفعہ370 کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی، جس میں جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کی ضمانت دی گئی ہے اور اس خطے کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔