قاضی گنڈ// قاضی گنڈکے یاری خوشی پورہ میں قائم نیا پرائمری ہیلتھ سینٹر ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کا منتظر ہے۔جہاں ایک طرف سرکار لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ کررہی ہے وہیں زمینی صورتحال اسکے برعکس ہے۔گاﺅں میں اس ہیلتھ سینٹر کی تعمیر کے بعد علاقے کے لوگوںکیلئے ایک نئی اُمید جاگی تھی تاہم طبی ونیم طبی عملے کی عدم موجودگی کے باعث مریضوںکوضلع اسپتال کولگام یا ایمرجنسی اسپتال قاضی گنڈکا رخ کرنا پڑتا ہے۔اس پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایک ڈاکٹر ،فارماسسٹ اور چوکیدار تعینات ہے ، جوکثیر آبادی کے لئے نا کافی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں رات کے دوران عملے کی عدم موجودگی سے لوگوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق اس پرائمری ہیلتھ سنٹر کا دو بار افتتاح کیا گیا ۔پہلی بار 2013میں اُس وقت کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کیا او ر دوسری بار گذشتہ ماہ یعنی اگست میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے افتتاح کیا لیکن اسکے باوجود بھی اسپتال میں ابھی تک طبی سازو سامان واسپتال عملہ ندارد کا فقدان ہے۔اتنا ہی نہیں اسپتال میں موجودایمبولنس کیلئے بھی ڈرائیور موجود نہیںہے۔سی ایم او کولگا م ڈاکٹر محمدشفیع نے اسپتال میں طبی عملہ کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی بار ڈائریکٹر ہیلتھ و دیگرافسران کو اس اہم مسئلہ سے آگاہ کیا اور اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں معاملہ حل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ سنٹر میں جدید مشینری نصب کر نے پر بھی غور و خوض ہورہا ہے البتہ جہاں تک اسٹاف غیر حاضر رہنے کا سوال ہے اُسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔