عظمیٰ نیوز سروس
جموں//چیف سیکرٹری مسٹر اتل ڈولو نے یو ٹی میں شمسی توانائی کی مختلف اسکیموں کے نفاذ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری سائنس اور ٹیکنالوجی کے علاوہ پرنسپل سیکرٹری پی ڈی ڈی ، پرنسپل سیکرٹری خزانہ ، سیکرٹری منصوبہ بندی ، ڈی جی منصوبہ بندی ، این ایچ پی سی ، ایم ڈی جے پی ڈی سی ایل /کے پی ڈی سی ایل اور آر ای سی کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے این ایچ پی سی سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اسکیموں کو زمینی سطح پر لاگو کرنا شروع کریں ۔ پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے بارے میں انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ اسکیم کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کریں ۔ انہوں نے جے پی ڈی سی ایل اور کے پی ڈی سی ایل پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی مدد کریں اور اس اسکیم کیلئے اپنے آپ کو رجسٹر کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کریں اور ہر ڈویژن میں ہونے والی رجسٹریشن کے بارے میں ہفتہ وار رپورٹ طلب کریں ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ اس کی طرح کی اسکیمیں عام لوگوں کیلئے انتہائی پرکشش ہوتی ہیں کیونکہ وہ ڈی بی ٹی کے تحت انہیں فراہم کی جانے والی سبسڈی کا ایک بڑا حصہ رکھتی ہیں ۔ انہوں نے عوام کیلئے شمسی چھتوں کی تنصیب کیلئے ہر ضلع میں حقیقی ایجنسیوں کی فہرست میں شامل ہونے کو کہا ۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو اپنے لئے بہترین انتخاب کرنے اور اس پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت فوائد حاصل کرنے کیلئے متعدد اختیارات دیں ۔ انہوں نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ یو ٹی میں سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کو مکمل کرنے کیلئے ان کے درمیان تال میل کے ذریعے آسانی سے کام کرے ۔ انہوں نے این ایچ پی سی سے کہا کہ وہ ایسے شناخت شدہ سرکاری انفراسٹرکچر کو سولرائز کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے جو ریسکو ماڈل کے تحت آر ای سی کے ذریعے عمل درآمد کرنے والی ایجنسی ہے ۔ چیف سیکرٹری کو کمشنر سیکرٹری ایس اینڈ ٹی سوربھ بھگت نے بتایا کہ محکمہ نے اپنا سروے مکمل کر لیا ہے اور اسے یہاں سولرائزیشن کیلئے 28686 سرکاری عمارتوں کو قابل عمل پایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں سے 2703 عمارتوں کو پہلے ہی سولرائز کیا جا چکا ہے اور باقی کی گنجائش کا تخمینہ تقریباً 241 میگاواٹ لگایا گیا ہے ۔