سرینگر// پیٹرول اور ڈئزل کی قیمتوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صنعت کاروں کے مشترکہ اتحاد کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایکسائز ڈیوٹی اور دیگر ریاستی ٹیکسوں کو کم کیا جائے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ بھارت بھر کی ریاستوں میں پورے جنوبی ایشائی خطوں کے ممالک میں ایندھن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے،اور آدھی قیمت ٹیکسوں اور دیگر مالیات کے سبب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایکسائز ٹیکسوں میں9مرتبہ اضافہ کیا ہے،اور صرف ایک بار اس میں کمی کی گئی ہے۔کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سربراہ نے کہا کہ حتیٰ کہ2016-17میں2لاکھ42ہزار کروڑ روپے بطور ایکسائز ڈیوٹی حاصل کرنے کے باوجود،سرکار دیگر ٹیکسوں میں ضروری کمی کرنے میں ناکام ہوئی،جس کے نتیجے میں عام آدمی پر غیر ضروری بوجھ ڈالا گیا،اور اشیاء ضروریہ میں اضافہ ہوا۔ جاوید احمد ٹینگہ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر خاوموشی کے ساتھ بڑے پیمانے پر ٹیکس عائد کرنے کے بعد حکومت نے روزانہ جائزہ قیمتوں کا نظام جاری کیا،جس سے پیٹرولیم کمپنیوں کو یہ اختیار مل گیا کہ وہ روزانہ بنیادوں پر قیمتوں کا جائزہ لیکر پیٹرول اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں کو متعین کریں۔ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم تیار کرنے والی کمپنیاں10پیسہ سے لیکر30پیسہ فی لیٹر کا اضافہ کرتی ہے،جو عام صارف نظر انداز کرتا ہے،جس کی وجہ سے گزشتہ برسوں کے دوران قیمتیں آسمان کو چھو گئی۔انہوں نے کہا کہ جب بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہیں،تو سرکار لاکھوں کروڑ روپے کماتی ہیں،اور جب ان میں اضافہ ہوتا ہے،تو اسکا بوجھ عام آدمی پر پڑ جاتا ہے۔ جاوید احمد ٹینگہ نے ریاستی سرکار سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کی اقتصادی حالت ابتر ہے،اور معیشت کی صورتحال بھی نازک ہے،اس لئے پیٹرولیم مصنوعات پر ریاستی ٹیکسوں کو کم کیا جائے،جبکہ فوری طور پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کرنے کا معاملہ مرکزی سرکار کے ساتھ اٹھایا جائے۔