کولمبو/ سری لنکا کے وزیر کھیل ہیرن فرنانڈو کو بھی رشوت کی پیشکش کا انکشاف ہوا ہے۔سری لنکن کرکٹ گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل کرپشن الزامات کی زد میں ہے،وہاں پر آئی سی سی کی جانب سے بڑے پیمانے پر تحقیقات بھی ہورہی ہیں، اس کے باوجود یہ انکشاف ہوا ہے کہ کچھ افراد کی جانب سے قومی ٹیم میں من پسند کھلاڑیوں کو شامل کرانے کیلیے وزیر کھیل ہیرن فرنانڈو کو ہی رشوت کی پیشکش ہوئی جس کی انھوں نے آئی سی سی کو رپورٹ کردی۔فرنانڈو نے کہاکہ جب مجھے یہ آفر کی گئی توسوچا کہ کہیں مجھے پھنسانے کی کوشش تو نہیں کی جا رہی، میں نے اس واقعے کی رپورٹ آئی سی سی کو کی، فرنانڈو نے کسی بھی انفرادی شخص کا نام نہیں لیا تاہم یہ کہاکہ اسی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ صورتحال کتنی خراب ہو چکی، میں نہیں سمجھتا کہ ایسا پہلے بھی ہوا ہوگا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جب میں نے آئی سی سی اینٹی کرپشن سربراہ الیکس مارشل کو اس بارے میں رپورٹ دی تو انھوں نے بھی سر پر ہاتھ رکھ لیا۔یاد رہے کہ کونسل کی جانب سے سری لنکا میں ماضی کے مشکوک روابط کی اطلاع دینے کیلئے 2ہفتوں کی ایمنسٹی دی گئی جس کا آغاز 16 جنوری سے ہوچکا ہے،اینٹی کرپشن حکام یہ بھی واضح کرچکے ہیں کہ یہ عام معافی صرف ان کیلیے ہے جنھیں کرپشن کی پیشکش توہوئی مگر اسے قبول نہیں کیا، کرپٹ افراد کوکسی صورت معافی نہیں دی جائیگی۔خود الیکس مارشل گزشتہ 18 ماہ کے دوران سری لنکا کے متعدد دورے کرچکے ہیں۔