پیرپنچال میںبار بار دہشت گردی کے واقعات تشویش کا باعث: آزاد فورسز کی تعیناتی، وی ڈی سیز کو مضبوط بنانے اور دراندازی پر روک لگانے کا مطالبہ

 سمت بھارگو

راجوری//سابق وزیر اعلیٰ اور سابق مرکزی وزیر غلام نبی آزاد نے جمعرات کو راجوری اور پونچھ میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فورسز کی تعیناتی کو مضبوط بنانے، ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو بڑھانے اور لائن آف کنٹرول سے دراندازی کوروکنے پر زور دیا۔انہوں نے راجوری کے ڈھانگری گاؤں کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈھانگری واقع کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی ۔موصوف نے کہاکہ ’’اس وقت جب دہشت گرد ریاست کے دیگر حصوں میں ختم ہونے کے قریب ہیں لیکن راجوری میں اس کی بحالی ہوئی ہے اور پچھلے ڈھائی سالوں میں بار بار دہشت گردی کے واقعات تشویش کا باعث ہیں۔

 

 

انہوں نے کہاکہ ’’اگر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی بھی اندر گھسنے میں کامیاب نہ ہو اور اگر کوئی اس کے قابل ہو تو اسے فوری طور پر اندرونی علاقوں میں روکا جائے۔غلام نبی آزاد نے متاثرہ خاندانوں کے کچھ مطالبات جن پر ابھی تک توجہ نہیں دی گئی ،تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں سے کچھ کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ ابھی زیر علاج ہیں اور حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ان کا بہترین علاج ممکن ہو۔انہوں نے کہاکہ دو شدید زخمی نوجوان ہیں اور حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ آرتھوپیڈک اور دیگر تمام ڈاکٹروں سے بہترین ممکنہ علاج کرائیں۔متاثرہ خاندانوں کے تمام مسائل کے بارے میں آزاد نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ ساتھ مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے بھی ملاقات کریں گے۔قبل ازیں غلام نبی آزاد نے ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے اپنے ساتھیوں بشمول سابق وزیر آر ایس چِب، سابق رکن اسمبلی اشوک شرما، ڈی ڈی سی ممبران ریاض بشیر ناز، چوہدری عمران ظفر اور دیگر کے ساتھ ڈھانگری دہشت گرد حملے کے متاثرین کے گھر گئے۔متاثرہ خاندان کے افراد نے غلام نبی آزاد کو اپنے بہت سے مسائل سے آگاہ کیا جو ابھی تک حل طلب نہیں ہیں جن میں بنیادی طور پر تمام شدید زخمیوں کی بحالی، تمام زخمیوں کا بہترین علاج، وی ڈی سی میں اضافہ اور اضافی فوجی دستوں کی تعیناتی کے ساتھ فورسز کو مضبوط کرنا شامل ہیں۔اس پر غلام نبی آزاد نے انہیں حکومت کے سامنے اپنی شکایات رکھنے کا یقین دلایا۔اس کے بعد غلام نبی آزاد نے راجوری ڈاک بنگلہ میں مختلف وفود سے ملاقات کی اور ان سے مقامی اہمیت کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔شام کے بعد ڈاک بنگلہ راجوری میں ایک پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں ان تمام فوجی جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے 2021 سے راجوری اور پونچھ میں اپنی جانیں گنوائیں۔