عظمیٰ نیوز سروس
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میںمنعقدایڈمنسٹریٹو کونسل میٹنگ نے بورڈ آف پروفیشنل انٹرنس ایگزامینیشنز (BOPEE) کی سینٹرلائزڈ کونسلنگ کے بعد پیرامیڈیکل اداروں میں خالی سامیوں کو بھرنے کی منظوری دی۔انتظامی کونسل نے جموں کے UT میں سرکاری اداروں اور نجی اداروں میں M.Sc/B.Sc نرسنگ، پوسٹ بیسک B.Sc نرسنگ، B فارمیسی کورس اور مختلف پیرامیڈیکل کورسز میں داخلے کے لیے چھوڑی ہوئی نشستوں کو بھرنے کی منظوری دی۔اس کی ضرورت اس لیے پڑی ہے کہ پرائیویٹ اور گورنمنٹ نرسنگ اور پیرامیڈیکل اداروں میں ایسی سیٹوں کی اکثریت خالی رہتی ہے اور اس حوالے سے اداروں کے پروموٹرز کی جانب سے ایک نمائندگی جمع کرائی گئی تھی۔
کیس کا جائزہ لیا گیا اور ریاست پنجاب کے ماڈل کا بھی مطالعہ کیا گیا۔ اس کے بعد محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن نے رجسٹرار، جے اینڈ کے، پیرا میڈیکل کونسل کے ساتھ مشاورت سے ایس او پیز بنانے کا فیصلہ کیا۔ انتظامی کونسل نے 2417 رہبر کھیل(فزیکل ایجوکیشن) کے حق میں انکے اعزازیہ میں 50 فیصد اضافے کی منظوری دی۔اس سے قبل سال 2021 میں اس مقصد کے لیے تشکیل دی گئی چیف سیکریٹری کے ماتحت ایک اعلی اختیاراتی کمیٹی نے ان رہبر کھیل اساتذہ کے حق میں انکے مشاہرہ میں 50 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی۔انکے حق میں مشاہرہ میں اضافہ جموں و کشمیر کے UT کے اسکولوں میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے اور مقبول بنانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ انتظامی کونسل نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت جرائم کی سماعت کیلئے 5 خصوصی عدالتوں کے ساتھ ساتھ معاون عملہ اور انفراسٹرکچر کے ساتھ اننت ناگ، بارہمولہ، جموں، پلوامہ اور سرینگر اضلاع میں ایک ایک خصوصی عدالتیں بنانے کی منظوری دی۔یہ تھانہ سنگھ بمقابلہ سنٹرل بیورو آف نارکوٹکس اور ہائی کورٹ جموں و کشمیر کے ارشد احمد الائی بمقابلہ جموں و کشمیر کے مقدمہ میں ہائی کورٹ کے احکامات کی تعمیل میں کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ججوں کی کمیٹی کی ایک قرارداد میں سفارش کی گئی ہے کہ کم از کم ان اضلاع میں خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں جہاں این ڈی پی ایس کے مقدمات 500 سے زیادہ زیر التوا ہیں جسے چیف جسٹس نے بھی منظور کر لیا ہے۔