بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کیلئے انتخابی مہم پیر کی شام اختتام پذیر ہوئی۔ اس مرحلے میں کل ملا کر حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد 219ہیں جو24نشستوں پر مقابلہ کررہے ہیں۔جبکہ مجموعی طور پر تینوں مرحلو ں کیلئے 908 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہے جن میں 40 فیصد سے زیادہ آزاد امیدوار ہیں، جو بڑی تعداد میں ووٹوں کو تقسیم کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں اس کی تنظیم نو کے بعد یہ پہلے اسمبلی انتخابات ہیں۔اسمبلی سیٹوں کی تعداد بھی پہلے کی 87 سے بڑھ کر وادی کشمیر میں 47 اور جموں میں 43، اور مجموعی طور پر حد بندی کی مشق کے بعد 90 ہو گئی ہے ۔کل جنوبی کشمیر کے 4اضلاع اننت ناگ ، کولگام، شوپیان اور پلوامہ کی 16نشستوں کے علاوہ خطہ چناب کے ضلاع رام بن ،ڈوڈہ اور کشتواڑ کی 8نشستوں پر پولنگ ہونے جارہی ہے۔
ووٹر/سٹیشن
اس مرحلے میں23.27 لاکھ ووٹر ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ 7 اضلاع کے 3276 پولنگ سٹیشنوں کے لیے انتخابی پارٹیاں روانہ کر دی گئیں۔پانپور، ترال، پلوامہ، راجپورہ، زینہ پورہ، شوپیان، ڈی ایچ پورہ، کولگام، دیوسر، ڈورو، کوکرناگ(ایس ٹی) ، اننت ناگ ویسٹ، اننت ناگ ایسٹ( شانگس)، سری گفوارہ-بجبہاڑہ، ، پہلگام، اندروال، کشتواڑ، پڈر ناگسینی، بھدرواہ، ڈوڈہ، ڈوڈہ ویسٹ، رام بن اور بانہال اسمبلی حلقوںمیں ہونے والی پولنگ کے لیے کل 3276 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔ ان میں 302 شہری اور 2974 دیہی پولنگ اسٹیشنز ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملہ تعینات ہوگا۔ پہلے مرحلے کے انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 14000 سے زائد پولنگ عملہ ڈیوٹی پر تعینات کیا جائے گا۔ فیز 1 کے دوران کل 23,27,580 ووٹرز ووٹ دینے کے اہل ہیں، جن میں 11,76,462 مرد ووٹرز، 11,51,058 خواتین ووٹرز اور 60 تھرڈ جینڈر الیکٹرز شامل ہیں۔ 18-19 سال کی عمر کے 1.23 لاکھ نوجوانوں کے ساتھ ساتھ 28,309 معذور افراد اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 15,774 بزرگ ووٹرز بھی پہلے مرحلے میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔ووٹنگ صبح 7.00 بجے سے شام 6.00 بجے تک ہوگی اور اس سے پہلے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں پولنگ اسٹیشنوں میں فرضی پولنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ، ووٹنگ شام 6.00 بجے کے بعد بھی جاری رہے گی، اگر ووٹروں کی قطار پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے موجود ہے۔خواتین کے زیر انتظام 24 پولنگ بوتھ ہوں گے، جنہیں پنک پولنگ سٹیشنز کے نام سے جانا جاتا ہے، 24 پولنگ سٹیشن خصوصی طور پر معذور افراد کے زیر انتظام اور 24 پولنگ سٹیشن جوانوں کے زیر انتظام ہوں گے۔ اس کے علاوہ، ماحولیاتی تشویش کے بارے میں پیغام پھیلانے کے لیے 24 گرین پولنگ اسٹیشن اور 17 منفرد پولنگ اسٹیشن ہوں گے۔