پشت پناہوں کی شناخت، سراغ لگانے اور سزا دینے کے وعدہ بند:وزیر اعظم
عظمیٰ نیوز سروس
مدھوبنی(بہار)//وزیر اعظم نریندرمودی نے کہا کہ “ہندوستان اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گا جب تک کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جائے گا”۔ وزیر اعظم نے جمعرات کو اعلان کیا کہ پہلگام کے قاتلوں کا “زمین کے آخری کونے تک” تعاقب کیا جائے گا اور “ہر دہشت گرد اور ان کے پشت پناہوں کی شناخت، ان کا سراغ لگانے اور سزا دینے” کا وعدہ کیا ہے۔پہلگام میں 22 اپریل کے حملے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں، وزیر اعظم نے اس حملے کے پیچھے دہشت گردوں کو سزا دینے کا عزم کیا اور کہا کہ دہشت گردی سے ہندوستان کی روح کبھی نہیں ٹوٹے گی۔مودی نے مختصرا ًانگریزی میں بات کی اور کہا کہ دوستو، آج بہار کی سرزمین سے میں پوری دنیا سے کہتا ہوں کہ ہندوستان ہر دہشت گرد اور ان کے پشت پناہوں کی شناخت کرے گا، ان کا سراغ لگائے گا اور سزا دے گا، ہم ان کا زمین کے کونے تک پیچھا کریں گے، دہشت گردی سے ہندوستان کی روح کبھی نہیں ٹوٹے گی، دہشت گردی کو سزا ملے گی۔سخت پیغام میں، انہوں نے کہا، “انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، پوری قوم اس عزم پر قائم ہے، انسانیت پر یقین رکھنے والا ہر شخص ہمارے ساتھ ہے، میں مختلف ممالک کے لوگوں اور ان کے رہنمائوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس وقت ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔”ملک کا نام لیے بغیر پاکستان کے نام ایک پیغام میں مودی نے کہا کہ وہ واضح طور پر یہ بتائیں گے کہ جن دہشت گردوں نے حملہ کیا اور جنہوں نے سازش کی، انہیں ان کے تصور سے بھی زیادہ سزا دی جائے گی، سزا ضرور ملے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی قوت ارادی دہشت گردی کے سرپرستوں کی کمر توڑ دے گی۔متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے شہری اس وحشیانہ انداز پر سوگ میں ہیں جس میں 26 بے گناہ شہریوں کو ہلاک کیا گیا، قوم ان کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔مودی، ڈائس پر موجود دیگر قائدین اور ہجوم نے وزیراعظم کی تقریر کے آغاز میں حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے خاموشی اختیار کی۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اپنے بیٹوں، بھائیوں اور شوہروں کو کھو دیا اور کہا کہ متاثرین کا تعلق ہندوستان کے مختلف حصوں سے ہے، چاہے وہ بنگال، کرناٹک، مہاراشٹر، گجرات، اڈیشہ اور بہار ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دکھ اور غصہ کرگل سے کنیا کماری تک ایک جیسا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیز رفتار ترقی کے لیے امن اور سلامتی سب سے ضروری شرائط ہیں۔