پہلگام//جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں جگہ جگہ تار بندی وبے ہنگم تعمیراتی ڈھانچوںکے سبب یہاں آنے والے سیاح ناخوش نظر آرہے ہیں ۔پہلگام وادی کے مشہور صحت افزاء مقام تصور کیا جاتا ہے ۔یہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں مقامی و غیر مقامی شہری سیر کر نے کے لئے آتے ہیں ۔اس کے علاوہ یہ جگہ امر ناتھ یاترا کے لئے بھی مشہور ہے تاہم محکمہ سیاحت نے اس مشہور صحت افزاء مقام کو جگہ جگہ تار بندی کر کے سیاحوں کو آزاد گھومنے پھیرنے پر قدغن لگادی ہے جس سے یہاں آنے والے سیاح کافی ناخوش نظر آرہے ہیں ۔کولکتہ سے تعلق رکھنے والے ایچ آر داس گپتانامی سیاح نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ 80کی دہائی میں یہاں آئے تھے اور اُس وقت یہ جگہ ایک وسیع میدان میں پھیلا تھا اوردور دور تک تعمیراتی ڈھانچے نظر نہیں آرہے تھے تاہم آج تصویر کچھ الگ سی نظر آرہی ہے آج ہر ایک جگہ تک پہنچنے کے لئے پہلے آپ کو تار بندی سے گذرنا پڑے گا ۔اُنہوں نے کہا کہ اگر آپ ملک کے دیگر سیاحتی جگہوں پر سیر کو جائیں گے تو آپ اس طرح کی تار بندی نہیں دیکھیں گے ۔مقامی آبادی پر تعمیرات کھڑا کرنے پر پابندی ہے تاہم اثر رسوخ رکھنے والے افراد دن کے اُجالے میں بڑے بڑے محل تعمیر کر نے پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔علاقہ کا کوڑا کر کٹ جنگلات اراضی میں ڈالا جاتا ہے اور بارشوں کے دوران ساری غلاظت پاس سے گذرہے نالہ لدر میں بہہ جاتا ہے جس کے سبب پانی آلودہ ہوتا ہے ۔لوگوں نے سرکار سے اپیل کی کہ وہ اس حسین وادی کو بچانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں ۔پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی او مشتاق احمد سمنانی نے غیر ضروری تار بندی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ تار بندی سال 2012-13میں کئی گئی ہے اور یہ تار بندی چار قسم کی لگی ہوئی ہے ایک تو محکمہ وائلڈ لائف نے نصب کی ہے تاکہ جنگلی جانوروں سے محفوظ رہ سکے ۔دوسرا و تیسرا جنگلاتی اراضی میں موجود پیڑ پودوں کی حفاظت و زمین کے بچائو کے لئے لگائی گئی ہے ۔تاہم چند ایک مقامات پر غیر ضروری تار بندی ہے جس کو ہٹانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور تعمیرات پر پابندی ہے ،کسی کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گئی ۔