عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزارت داخلہ نے 22اپریل کو پہلگام حملے کے مقدمے کی سماعت کے لیے ایک خصوصی پبلک پراسیکوٹر کا تقرر کیا ہے۔ توقع ہے کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) جلد ہی اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ تنظیم لشکر طیبہ نے یہ حملہ کیا جس میں جموں اور کشمیر میں پہلگام کے قریب وادی بائسرن میں 26 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک نوٹیفکیشن میںکہاگیا ہے’’مرکزی حکومت اس نوٹیفکیشن کے ذریعہ شری سنگھ، ایڈووکیٹ کواس نوٹیفکیشن کے مشتہر ہونے کی تاریخ سے تین سال مکمل ہونے تک یا کیس کی سماعت مکمل ہونے تک این آئی اے کیس نمبر آر سی-02/2025/این آئی اے/جموں سے متعلق مقدمے کی سماعت اور دیگر معاملات کے لئے این آئی اے کی طرف سے، این آئی اے کی خصوصی عدالت، جموں اور ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ کے سامنے سپیشل پبلک پراسیکوٹر کے طور پر تقرر کرتی ہے ‘‘۔جموں کی ایک عدالت نے 18 ستمبر کو پہلگام حملے کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے این آئی اے کو 45 دن کی توسیع دی تھی۔ توسیع اس ہفتے ختم ہو رہی ہے اور امید ہے کہ ایجنسی اب اپنی چارج شیٹ داخل کرے گی۔وزیر داخلہ امت شاہ نے 29 جولائی کو پارلیمنٹ میں تصدیق کی تھی کہ ملی ٹینٹ پاکستان سے تھے اور ان کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا۔این آئی اے نے 1,000 سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے جن میں سیاح، خچر اور ٹٹو مالکان، فوٹوگرافر، ملازمین اور دکان کے کارکن شامل ہیں۔
 
								 
			 
		 
		 
		 
		 
		 
		 
		