اننت ناگ//سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے آبائی علاقے بجبہاڑہ حلقہ میں قریب 40پولنگ مراکز پر کوئی ووٹ نہیں پڑا جبکہ اننت ناگ ضلع میں مجموعی طور پر65 پولنگ مراکز پر کوئی بھی ووٹنگ نہیں ہوئی۔البتہ ڈورو،کوکر ناگ، شانگس اور پہلگام میں جم کر پولنگ ہوئی تاہم ڈورو میں جتنی پولنگ ہونے کی قیاس آرائیاں ہورہی تھیں اتنی نہیں ہوئی۔بجہاڑہ اور اننت ناگ حلقوں کے پولنگ مراکز دن بھر سنسان ہی رہے،لوگوں نے مکمل طور پر عدم دلچسپی کا اظہار کیا، ہاں کہیں کہیں اکا دکا ووٹر پولنگ باتھ پر آتے رہے۔لیکن شانگس، کوکر ناگ اور ڈورو کے علاوہ پہلگام میں اچھی خاصی پولنگ ہوئی ۔ڈورو قصبہ میں گہما گہمی تو نہیں تھی لیکن گرپووں کی شکل میں لوگ آتے رہے۔ ویری ناگ میں بھی یہی صورتحال رہی جہاں پتھرائو بھی ہوا۔ البتہ کپرن علاقے میں جم کر پولنگ ہوتی رہی۔کوکر ناگ کے لارنو علاقے میں قطاریں تھیں جبکہ اہلن گڈول، متی گاورن اور دیگر کئی علاقوں میں بھی قطاریں نظر آئیں۔شانگس حلقہ میںکے ایسے علاقے جو اننت ناگ کے ساتھ ملتے ہیں، میں لوگ گھروں سے باہر نہیں آئے۔اچھہ بل کے علاوہ متصلہ علاقوں میں کوئی گہما گہمی نہیں تھی تاہم کھندرو اور اسکے ملحقہ علاقوں میں پولنگ ہوتی رہی۔اننت ناگ قصبہ میں سڑکیں سنسان تھیں اور پولنگ مراکز خالی تھے۔ بوٹینگو میں پتھرائو کا معمولی واقعہ بھی پیش آیا۔ انچی ڈورہ،مٹن ، کرنگسو میں پولنگ مراکز خالی تھے تاہم سیر ہمدان میں قطاریں اگر نہیں تھیں تاہم گروپوں کی شکل میں ووٹر آتے رہے۔عیشمقام میں قطاریں تھیں اور لوگ آرام کیساتھ ووٹ ڈال رہے تھے۔ دوپہر2بجے تک گورنمنٹ ہار اسکینڈری اسکول عشمقام میں قائم پولنگ مرکز میں سے ایک میں824میں سے255جبکہ دوسرے میں667میں سے154اور تیسرے میں782میں سے277اور چوتھے مرکز میں686میں سے173 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ ۔اکٹر میں بائیکاٹ تھا البتہ گنیش بل میں ووٹ ڈالے جارہے تھے۔ کلر میں کوئی گہما گہمی نہیں تھی، ولرہامہ اور سلرمیں بہت کم ووٹنگ کا نظارہ دیکھنے کو ملا۔ ولر ہامہ میں کوئی ووٹنگ نہیں ہورہی تھی جبکہ سلر میں ووٹنگ نہ ہونے کے برابر رہی۔دن کے3بجے تک سلرکے ایک پولنگ بوتھ میں810میں سے143اورمقامی اسکول میں ہی قائم دوسرے بوتھ میں865میں سے101ووٹ ڈالے گئے تھے۔یاد رہے کہ سلر قصبہ پی ڈی پی لیڈر اور ترجمان اعلیٰ محمد رفیع میر کا آبائی گائوں ہے۔لیور گائوں میں پولنگ مراکز خالی تھی۔سری گفوارہ میں پولنگ کی گہما گہمی دیکھنے کو نہیں ملی اور نہ ہی واکورہ میں اس سے مختلف صورتحال تھی۔کنلون اور بجبہاڑہ قصبہ میں کوئی پولنگ نہیں ہورہی تھی۔حتی کہ محبوبہ مفتی کے پولنگ مراکز پر انکے بھائی تصدق نے بھی ووٹ نہیں ڈالا تھا۔