پی ڈی پی کیساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا:عمر عبداللہ
عظمی نیوز سروس
سرینگر//نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے جمعہ کو پی ڈی پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ این سی نہیں بلکہ حالات نے پی ڈی پی کو باہر رکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں پی ڈی پی سے کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔سری نگر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہم نے پی ڈی پی کو باہر نہیں کیا، بلکہ حالات نے انہیں باہر رکھا ہے۔عمر نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کو اقتدار میں لانے ور عوامی منڈیٹ کا غلط استعمال کرنے کے بعد پی ڈی پی کے پاس کوئی ساتھ باقی نہیں رہی۔ عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اکیلے این سی کو ذمہ دار نہیں بنایا جا سکتا، اتحاد کے تقدس کو برقرار رکھنا ہر حلقے کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی بدقسمتی سے اپنی پارٹی کے پروگراموں میں این سی کو نشانہ بنا رہی ہے۔انکا کہنا تھا کہ ان کی تقاریر ہوں یا سوشل میڈیا پوسٹ وہ مسلسل این سی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ پچھلے دو سالوں سے پی ڈی پی اپنے یوم تاسیس کے موقع پر کسی نہ کسی طریقے سے این سی کو گالی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا کیا مطلب ہے ’جبر کا ہل ہٹائو، قلم اور سیاہی کو ووٹ دیں‘۔ یہاں تک کہ وہ ہمیں پاکستان کے انتخابات میں 1987 کی دھاندلی کا حوالہ دیتے ہوئے گھسیٹتے ہیں، اور اس طرح اس ساری گڑبڑ کا الزام ہم پر ڈالتے ہیں۔ عمر نے کہا کہ یہاں تک کہ وہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نشانہ بناتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این سی جنوبی کشمیر کی نشست کانگریس کے حوالے کرنے کیلئے تیار تھی، لیکن پی ڈی پی کو کبھی نہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ نیشنل کانفرنس جنوبی کشمیر کی نشست کو پی ڈی پی کے لیے کیسے چھوڑ سکتی ہے، جو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں تیسرے نمبر پر آئی تھی۔ عمر نے مزید کہا، “وہ(پی ڈی پی) اتحاد کی بات کرتے ہیں لیکن ریلیوں اور ٹویٹس میں صرف این سی کو نشانہ بناتے ہیں۔”انہوں نے کہا کہ این سی آئندہ پارلیمانی انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کا اعلان اس وقت کرے گی جب یہ پارٹی کے موافق ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ این سی تینوں حلقوں پر انتخابات میں حصہ لے گی اور جیت درج کرے گی۔