غلام احمد
سوپور //ہامرے پٹن گرینیڈ حملے کے کیس کو حل کرتے ہوئے پولیس نے ایک سابق جنگجو سمیت تین افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ و گولی بارود ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بارہمولہ فیروز یحییٰ نے کہا کہ 7 جنوری کو 163 ٹیریٹوریل آرمی کے ایم آئی روم کو نشانہ بناکر گرینیڈ داغا گیا تاہم اس میںکوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد پولیس کی فوری کارروائی کے دوران مشتبہ افراد کی شناخت اور گرفتاری عمل میں لائی گئی۔اے ایس پی نے کہا کہ گرفتار کئے گئے افراد میں ایک سرنڈرڈ ملی ٹنٹ ،اُس کا بیٹا اور ایک تیسرا شخص شامل ہے جسے حملے کا ماسٹر مائنڈ مانا جارہا ہے۔پولیس کے مطابق ماسٹر مائنڈ دو سال سے گرفتاری سے بچ رہا تھا اوروہ منشیات کے ایک کیس میں بھی ملوث ہے۔انہوں نے کہا ’’ تحقیقات کے دوران پولیس انہیںپکڑنے میں کامیاب ہو گئی۔ ہماری کئی ٹیموں کی کوششوں کی بدولت کیس 24 گھنٹوں کے اندر حل ہو گیا‘‘۔ تاہم پولیس نے جاری تفتیش کی وجہ سے ملزمان کی شناخت کو ظاہر کرنے سے گریز کیا گیا۔ انہوں نے کہا ’’ اب ہم علاقے میں حملے اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے درمیان ممکنہ روابط کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ رہائی پانے والے اورہتھیار ڈالنے والے جنگجوئوں کی سرگرمی سے پولیس اور ان کے خاندانوں کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا ہے۔