۔16سالہ لڑکی راجوری منتقل،فی الوقت گائوں کے 17افراد ہسپتالوں میں داخل، زیر علاج افراد کی حالت بہتر
بشارت راتھر
کوٹرنکہ //بڈھال گائوں میں پر اسرار بیماری کا جمعہ کو ایک اور کیس سامنے آیا ۔ جمعرات کو بھی ایک کیس کی نشاندہی ہوتی تھی جبکہ بدھ کو 4لڑکیوں اور منگل کو ایک نوجوان کو چندی گڑھ اور جی ایم سی جموں منتقل کردیا تھا۔گذشتہ 6روز سے نئے سرے سے7کیسوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ان میں 3سگی بہنیں بھی شامل ہیں۔اس دوران گائوں کے قریب 270سے زائد لوگوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔ ان میں ایک بچی سمیت 17افراد کو مکٹلف ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے تاہم زیر علاج افراد کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔یہاں پراسرار بیماری نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران 17 لوگوں کی جان لے لی ہے۔
نئے کیس
جمعہ کو نصرین اختر دختر محمد سلیمان (16) کو سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور اسے بخار بھی ہوا ۔ فوت ہوئے یا زیر علاج افراد جیسی علامتیں دیکھ کر حکام نے فوری طور پر اسے دن کے 12بجے پہلے کیمو نٹی ہیلتھ سینٹر کنڈی اور اسکے بعد ایک بجکر 30منٹ پر جی ایم سی راجوری منتقل کردیا گیا۔اسکی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔یاد رہے کہ جمعرات کے روز سہ پہر تین بجے کے قریب متاثرہ خاندان فضل حسین کے سالے کی بیٹی 11سالہ سائمہ کوثر دختر محمد احسن کی حالت بگڑ گئی اور اسے فوری طور پر جی ایم سی راجوری منتقل کردیا گیا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ معمولی سا بخار یا کسی طرح کی علاماتیں دیکھ کر فوری طور پر متاثرہ افراد کو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے تاکہ انہیں بھر وقت طبی معاونت فراہم کی جاسکے۔ادھر21اور 22 جنوری کو جن3بہنوں سمیت 4لڑکیوں اور ایک جوان سال نوجوان کو چندی گڑھ اور جموں میڈیکل کالج میں منتقل کردیا گیا تھا، ان میں سے ایک نوجوان اور دو بہنوں کی حالت قدرے بہتر قرار دی جارہی ہے۔جموں میڈکل کالج ہسپتال میں ایک لڑکی کی حالت زیادہ نازک ہے۔
طبی نگرانی اور منتقلی
جی ایم سی راجوری ، جموں میڈیکل کالج اور چندی گڑھ میں بڈھال گائوں کے مجموعی طور پر 17افراد داخل ہیں۔اس میں سے جموں میڈکل کالج اور چندی گڑھ میں می5افراد داخل ہیں۔اسکے علاوہ دیگر 47افراد کو طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔بڈھال گائوں کی جس بستی کے تین خاندان زیادہ متاثر ہوئے ہیں انکے قریبی رشتہ داروں اور اس مخصوص بستی کے 270افراد کو ابتک راجوری منتقل کیا جاچکا ہے۔ان میں سے 155 افراد کوراجوری نرسنگ کالج کی نئی بلڈنگ میںقرنطین کیا گیا ہے۔حکام نے گائوں کو 3زونوں میں تقسیم کیا ہے اور کسی بھی طرح کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔جموں کشمیر پولیسکو پابندیوں پر سختی سے عملدر آمد کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور تین زونوں کے کسی بھی شخص کو کسی دوسرے علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔جو خاندان پر اسرار بیماری سے اب تک بری طرح متاثر ہوگئے ہیں، ان کے مکانوں کو سیل کیا گیا ہے۔