سرینگر// حریت(ع)نے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی اور ان کی پر امن سیاسی اور دینی سرگرمیوں پر ریاستی حکمرانوں کی جانب سے عائد پابندیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکمرانوں کی جانب سے حریت چیئرمین کی پر امن سرگرمیوں پر آئے روز کی قدغنیں حکمرانوں کی انتقام گیرانہ سیاست کاری سے عبارت ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کی جانب سے حریت چیئرمین کو طاقت کے بل پر نہ صرف ان کی سیاسی سرگرمیوں سے روکا جا رہا ہے بلکہ منصبی فرائض کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ نماز جمعہ جیسے اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی سے بھی محروم کیا جارہا ہے جو سراسر مداخلت فی الدین کے مترادف ہے۔ترجمان نے سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ کو گزشتہ کئی دنوں سے خانہ نظر بند کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت رہنما کی پر امن سیاسی اور تحریکی سرگرمیوں پر پابندی بلا جواز اور غیرجمہوری ہیں ۔ترجمان نے لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو گرفتارکئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مزاحمتی رہنما کو آئے روز مختلف بہانوں سے گرفتار کرکے مقید کیا جاتاہے جو ایک آمرانہ طرز عمل ہے ۔