سری نگر // پولیس اہلکاروں پر جنگجوئوں کی طرف سے پے در پے حملوں کے پیش نظر محکمہ پولیس نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے جنوبی کشمیرکے 4اضلاع سے تعلق رکھنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کو صرف 2گھنٹوں کے لیے گھر جانے کی اجازت دی ہے۔ ایڈوائزری میں واضح کیا گیا ہے کہ رخصتی کے دوران اہلکاروں کی سخت سیکورٹی کا بندوبست کیا جائے گا تاکہ جنگجوئوں کی طرف سے پولیس اہلکاروں پر کئے جارہے حملوں کو ناکام بنایا جائے۔یاد رہے اس سے قبل ہی محکمہ پولیس نے اپنے اہلکاروں کے نام ہدایت جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بغیر سیکورٹی کور اور متعلقہ پولیس تھانے کو مطلع کئے بغیر کوئی بھی اہلکار عید الاضحی کے روز اپنے گھروں کو نہ جائیں۔ محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ نئی ایڈوائزری کے مطابق اہلکاروں کو صرف 2گھنٹوں کے لیے گھر جانے دیا جائے گا اور اس دوران ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اہلکاروں کے کوائف مخفی رکھے جائیں گے۔ جنوبی کشمیر کے کولگام، اسلام آباد، پلوامہ اور شوپیان اضلاع میں پولیس اہلکاروں پر جنگجوئوں کی جانب سے لگاتار حملوں کے پیش نظر محکمہ پولیس نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے اہلکاروں کو صرف 2گھنٹوں کے لیے گھر جانے کی اجازت دی ہے۔ ایڈوائزری کا بنیادی مقصد پولیس اہلکاروں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ایڈوائزری میں صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ جب بھی کوئی اہلکار رخصتی کے لیے گھر جانا چاہے تو اس دوران انہیں سخت سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ایڈوازئری گزشتہ چند مہینوں سے جنوبی کشمیر کے کولگام، اسلام آباد، پلوامہ اور شوپیان میں جنگجوئوں کی جانب سے پولیس اہلکاروں پر لگاتار حملوں کے پیش نظر جاری کردی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ پولیس سے وابستہ اہلکاروں کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی غرض سے محکمہ نے کافی غوروفکر کے بعد ایک مخصوص لائحہ عمل ترتیب دیا ہے تاکہ پولیس اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے علاوہ جنگجوئوں کی طرف حملوں کو ناکام بنایا جائے۔ ایڈوائزری میں اہلکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جب بھی وہ اپنے آبائی گھر رخصت پر جایا کریں تب انہیں سخت سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔معلوم ہوا ہے کہ ایڈوائزری میں خصوصی طور پر جنوبی کشمیر کے کولگام، اسلام آباد، پلوامہ اور شوپیان سے وابستہ اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ان کی رخصتی صرف 2گھنٹوں پر مبنی ہوگی اور اس دوران ان کی حفاظت کے لیے سیکورٹی کے کڑے بندوبست کئے جائیں گے۔یاد رہے اس سے قبل ہی محکمہ پولیس نے اپنے اہلکاروں کے نام ہدایت جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بغیر سیکورٹی کور اور متعلقہ پولیس تھانے کو مطلع کئے بغیر کوئی بھی اہلکار عید الاضحی کے روز اپنے گھروں کو نہ جائیں۔ محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ نئی ایڈوائزری کے مطابق اہلکاروں کو صرف 2گھنٹوں کے لیے گھر چھوڑا جائے گا اور اس دوران ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اہلکاروں کے کوائف مخفی رکھے جائیں گے۔محکمہ پولیس نے مذکورہ ایڈوائزری بدھوار کے روز جنوبی کشمیر میں جنگجوئوں کی جانب سے 3اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد جاری کردی ہے۔یاد رہے 22اگست بدھوار کو جنگجوئوں نے جنوبی کشمیر میں ایک پولیس انسپکٹر سمیت 3پولیس اہلکاروں کو موت کی ابدی نیند سلادیا۔ عیدالاضحی کی صبح کو ہی کولگام میں اُس وقت صف ماتم بچھ گئی جب فیاض احمد شاہ نامی پولیس اہلکار مسجد سے فجر کی نماز ادا کرکے گھر کی جانب چل رہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ جونہی فیاض احمد مسجد سے باہر نکلا تو اسی دوران نامعلوم افراد نے اُس پر گولیوں کی بوچھاڑ کی جس کے نتیجے میں وہ موقعے پر ہی از جان ہوا۔ واقعے کے 9گھنٹے بعد ہی پلوامہ کے مضافات میں جنگجوئوں نے محمد یعقوب شاہ نامی پولیس اہلکار پر اپنے گھر کے باہر گولیوں کی بوچھاڑ کی جس کے نتیجے میں وہ موقعے پر ہی جاں بحق ہوا۔ اسی طرح ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد ہی ڈسٹرکٹ پولیس لائنز پلوامہ سے وابستہ پولیس انسپکٹر محمد اشرف جو کہ پلوامہ سے تعلق رکھتا تھا ،کو جنگجوئوں نے گھرکے نزدیک ہی گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ذرائع نے معلوم ہوا ہے کہ تینوں اہلکار عید کی چھٹیاں منانے اپنے گھر رخصت پر گئے ہوئے تھے جس دوران نامعلوم بندوق برداروں نے ان پر گولیاں چلاکر انہیں ابدی نیند سلادیا۔ادھر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جن 3اہلکاروں نے عید الاضحی کے روز اپنی جانیں گنوائیں انہوں نے محکمہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کو مکمل طور پر فراموش کردیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کے پاس مصدقہ اطلاعات تھیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا تھا کہ جنگجو عید کے موقعے پر پولیس اہلکاروں کو رخصتی کے دوران نشانہ بناسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جنگجوئوں نے جن 3اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ہلاک کردیا ،انہوں نے محکمہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری کو بالکل فرامو ش کیا ہوا تھا۔ محکمہ کے اعلیٰ افسر نے بتایا کہ محکمہ پولیس کا ڈھانچہ بہت وسیع ہے لہٰذا ہر ایک اہلکار پر نظر رکھناکہ آیا انہوں نے جاری ایڈوائرزی کی اطاعت کی ہے یا نہیں ، ممکن نہیں۔ انہوں نے بتایا تاہم محکمہ کی جانب سے ایسی کئی ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں جو ایڈوائزری کو عملانے یا نظرانداز کرنے پر پولیس اہلکارو ں اور افسران پر گہرائی سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے چند اہلکار محکمہ کی جانب سے جاری ہدایات کو فراموش کرتے ہیں جن کے نتیجے میں وہ اپنی جانیں گنوا بیٹھتے ہیں۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ سال رواں کے دوران اب تک جنگجوئوں کے حملوں میں 28پولیس اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ اس دوران جنوبی کشمیر کے حساس مقامات سے تعلق رکھنے والے درجن بھر ایس پی اوز نے جنگجوئوں کی طرف سے بڑھتے دبائو کے نتیجے میں اپنی عارضی نوکریوں سے استعفیٰ پیش کیا ہے۔