ماسکو// روسی صدر پیوتن نے روس کی بحری فوج کو جلد ہائپر سونک میزائلوں سے لیس کر نے کا اعلان کیا ہے ،سینٹ پیٹرز برگ میں یوم بحریہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ میزائلوں کی فراہمی آئندہ چند ماہ میں شروع ہو گی،یوم بحریہ کے موقع پر روسی بحری طاقت کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، روس ی میڈیا کے مطابق یوم بحریہ کے موقع پر سینٹ پیٹرز برگ میں پریڈ کا اہتمام کیا گیا۔جس میں روسی نیوی کے بحری اور فضائی اثاثوں کی بھرپور نمائش کی گئی۔ پریڈ میں روسی بحری جنگی جہاز، کشتیاں اور بحریہ میں شامل ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا، جنگی صورت حال کے باوجود شہری پریڈ دیکھنے کے لیے امڈ آئے۔
پیوٹن نے تقریر میں کہا کہ روس کی افواج کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے ا?نے والے مہینوں میں بحریہ کو ہائپرسونک زرکون کروز میزائل دینے کا اعلان بھی کیا۔روس کے 55 صفحات پر مشتمل نئے نیول ڈاکٹرین میں روسی بحریہ کے اسٹریٹیجک اہداف کو بیان کیا گیا ہے جس میں دنیا کی عظیم میری ٹائم طاقت بننا بھی شامل ہے۔ امریکا کی دنیا کے سمندروں پر حکمرانی کی اسٹریٹیجک پالیسی کوروس کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
ادھر روس نے اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے ماہرین کو ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کی جیل میں یوکرین کے درجنوں جنگی قیدیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی دعوت دی ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ’بامقصد تحقیقات کے لیے‘ اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے ماہرین کو دعوت دے رہی ہے۔ خیال رہے کہ جمعرات کی رات گئے روس کے زیر قبضہ صوبہ ڈونیسک کی جیل پر میزائل حملہ ہوا تھا جہاں سینکڑوں کی تعداد میں جنگی قیدی بند تھے۔روسی وزیر دفاع نے الزام عائد کیا تھا کہ روس کے زیر قبضہ صوبہ ڈونیسک کی جیل میں بند یوکرینی جنگی قیدیوں پر حملہ یوکرین نے امریکہ کی جانب سے سپلائی کیے گئے میزائلوں سے کیا ہے۔