عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے بلاک درابشالہ کی پنچایت کرول سی کی عوام نے محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین پر کام کی واگزاری کے بدلے ان سے پیسے مانگنے کا الزام عاید کیا جن کی محکمہ کے ملازمین نے تردید کی۔ ایک ویڈیو میں مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ دیہی ترقی کا کوئی بھی کام انجام دینے کے بعد بھی انہیں اپنے پیسوں کیلئے رشوت دینا پڑتی ہے جسکے بعدانہیں اپنے پیسے مل پاتے ہیں۔کرول سی کے مقامی شخص ارشاد احمد نے بتایا کہ جہاں مرکزی سرکار نے غریب عوام کو گھر مہیا کرنے کیلئے آواس یوجنا سیکم عمل میں لائی اور گھر تعمیر کرنے کیلئے ڈیڑھ لاکھ روپے دئے جاتے ہیں۔علاقہ میں متعدد لوگوں نے سکیم کے تحت مکانات تعمیر کئے جبکہ انہیں محکمہ نے محض90000 روپے دئے جبکہ 60000روپے کی رقم محکمہ کے ملازمین کھاگئے۔انکا الزام ہے کہ پہلی قسط دی گئی جبکہ دوسری قسط کیلئے دس ہزار روپے مانگے جاتے ہیں اور محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین کی ملی بھگت سے علاقے کی غریب عوام کو سرکاری سکیموں کے فواید سے لوٹاجارہاہے اورپنچایت سیکریٹری و جی آر ایس دس سے بیس ہزارروپے لیتے ہیں۔نذیر احمد نے بتایا’’ مجھ سے پنچایت سیکریٹری بشارت منٹو نے دس ہزار روپے بطور رشوت لی اور دوسری قسط کیلئے مزید پانچ ہزار مانگ رہا ہے۔ کیا محکمہ ان ملازمین کو تنخواہ نہیں دیتا جو یہ ملازمین غریب عوام سے پیسے لیتے ہیں۔ آواس یوجنا کے تحت ا یک مکان پر ایک ہی بورڈ ہونا چاہئے لیکن ہماری پنچایتوں کے اندر ا یک مکان پر دو دو بورڑ لگے ہوئے ہیں‘‘۔ ارشاداحمد نے بتایاکہ ’’جن لوگوں سے پیسے لئے گئے ہیں ،ان میں غلام ولد عیا ٹنڈرو، باجی ولد اسرائیل کھٹانہ، بشیر احمد ، علی دین ولد اسماعیل ، غلام نبی ، نور دین ،محمد رفیق و غلام دین سے دس دس ہزار ، نذیر احمد ولد قاسم دین سے پندرہ ہزارجبکہ محمد حنیف سے بیس ہزار روپے کی رقم بطور رشوت لی گئی ہے‘‘۔ محمد رفیق ولد قاسم دین نے کشمیر عظمی ٰکو بتایا کہ’’ پنچایت سکریٹری نے مجھ سے بھی ستر ہ ہزار بطور ادھار لیاور جلد پیسے واپس کرنے اور محکمہ میں کام دینے کا وعدہ کیالیکن نہ کوئی کام ملا اور نہ ہی پیسے واپس آئے‘‘۔ انھوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرکے فوی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دیہی ترقی کے ملازم و پنچایت سکریٹری بشارت منٹو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوںنے کسی سے پیسے نہیں لئے ہیں جبکہ یہ سبھی لوگ انہیںبلیک میل کرنے کیلئے ان پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ دیہی ترقی افسر بلاک درابشالہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ اے سی ڈی کی ہدایت پرانہوںنے انکوایری عمل میں لائی اور اسکی تحقیقات جاری ہے، جلد اسکی رپورٹ اعلیٰ حکام کو سونپی جائے گی ۔