سرینگر// امرناتھ یاترا2018کے لئے مرکز سے بلائے گئے 24000اضافی فورسز اہلکاروں کو ریاست جموں وکشمیر میں رواں برس کے اکتوبر مہینے میں متوقع پنچایتی راج انتخابات کیلئے کشمیر میں ہی تعینات کیا جارہا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریاستی پولیس نے پہلے ہی پر امن طور پنچایتی انتخابات منعقد کرانے کیلئے اضافی فورسز کی تجویز پیش کی ہے ۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل منیر احمد خان نے کشمیر عظی کو بتایا کہ انہوں نے مرکزی وزارت داخلہ سے اضافی فورسز کی تعیناتی کی درخواست پیش کی ہے ۔وزارت داخلہ سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ ان 240سی آر پی ایف کمپنیوں کو کشمیر میں تعینات رکھے جو امرناتھ یاترا کیلئے بیرون ریاستوں سے طلب کی گئی تھیں ۔منیر احمد خان نے بتایا کہ وہ مرکزی وزارت داخلہ کے احکامات کے منتظر ہیں کہ کیا وہ اس حوالے سے باضابطہ فیصلہ لے ۔واضح رہے کہ سی آر پی ایف کی ایک کمپنی80سے100نفری پر مشتمل ہوتی ہے۔سی آر پی ایف کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ یاترا ڈیوٹی کیلئے یہاں لائے گئے اہلکاروں کو مجوزہ انتخابات کے انعقاد تک کشمیر میں ہی تعینات رکھنے کے امکانات ہیں ۔ریاستی پولیس نے پنچایتی راج انتخابات کے سلسلے میں مختلف علاقوں کی سیکورٹی ضرویات کے حوالے سے درجہ بندی شروع کررکھی ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 15اگست کی تقریر کے دوران سابق گورنر این این ووہرا نے اعلان کیا کہ پنچایتی انتخابات اکتوبر2018میں منعقد کئے جائیں گے اور امید ہے کہ یہ انتخابات مرحلہ وار طریقے سے منعقد ہونگے ۔پچھلے پنچایتی انتخابات 2011میں منعقد کئے گئے تھے ۔اسکے بعد کم سے کم16پنچ اورسرپنچ نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں ہلاک کئے گئے جبکہ 20کو گولیاں مار کر زخمی کیا گیا ۔اکتوبر میں منعقد ہونے والے پنچایتی انتخابات4400سرپنچوں اور29000پنچوں کیلئے لڑے جائیں گے ۔