جموں//انتظامی کونسل (اے سی) جس کی یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں میٹنگ ہوئی، نے گرام پنچایتوں، بلاک سمیتیوں اور ضلع پریشدوں کو انتظامی منظوری دینے کے اختیارات کو منظوری دی۔ جس کے اخراجات پنچایتوں کے اپنے وسائل سے پورے کیے جائیں گے۔ترقیاتی عمل میں پنچایتی عوامی نمائندوں کی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے پنچایتی راج اداروں کو مالی طور پر مزید بااختیار بنایا ہے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں گرام پنچایتوں کو 1.00 سے 5.00 لاکھ روپے تک کے کاموں کی انتظامی منظوری دینے کا اختیار دیا گیا ہے، بلاک سمیتیوں کو 5.00 سے 20.00 لاکھ روپے تک کے کاموں کی انتظامی منظوری دینے کے اختیارات سونپے گئے ہیں۔ ضلع پریشد کے پاس اب ایک کروڑ روپے تک کی انتظامی منظوری دینے کے اختیارات ہیں۔ PRIs AA، TS، اور ای ٹینڈرنگ سے متعلق عمومی مالیاتی قواعد اور رہنما خطوط کے مطابق اخراجات اٹھا سکیں گے۔یہ فیصلہ پنچایتی نمائندوںکو بااختیار بنانے کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر آیا ہے کیونکہ یہ انہیں اپنی ترجیحات کا تعین کرنے اور پنچایتوں کے اپنے وسائل سے کاموں کو بروقت انجام دینے میں ان کی مدد کرنے کے قابل بنائے گا۔مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دیہی علاقوں کی جامع ترقی کو بڑھانے کے اپنے مشن کے پس منظر میں، حکومت کا اس فیصلے کے ذریعے مالی معاملات میں خود انحصاری کو فروغ دینا ہے۔
۔4600فیئر پرائس شاپس
مانگ کو پورا کرنے کیلئے پیشگی ادائیگی کو منظوری
جموں/لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں منعقدہ انتظامی کونسل ( اے سی ) نے این ایف ایس اے اسکیم کے تحت ماہانہ بنیادوں پر ان کے مارجن کی وجہ سے ایف پی ایس ڈیلرز کے حق میں ایڈوانس ادائیگیوں کی تجویز کو منظوری دی ۔ مشیر راجیو رائے بٹھناگر ، جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈکٹر ارون کمار مہتا نے میٹنگ میں شرکت کی ۔ انتظامی کونسل نے ایف پی ایس ڈیلرز کے مارجن کے حساب سے 75 فیصد مرکزی حصہ کی ایڈوانس ادائیگیوں کو این ایف ایس اے اسکیم کے تحت ماہانہ بنیادوں پر ریوالونگ فنڈ ( فوڈ اناج ) اکاؤنٹ میں سے منظور کیا ۔ چونکہ این ایف ایس اے کے تحت حکومت ہند کے فنڈز کا بہاؤ باقاعدہ نہیں ہے اور اید پی ایس ڈیلرز کی طرف سے فیئرپرائس شاپ ڈیلرز کو 180 روپے فی کوئینٹل کے حساب سے کمیشن کی ادائیگی کا مستقل مطالبہ کیا جا رہا تھا اس لئے اے سی کو کمیشن کے طور پر ادائیگی کرنے کا اختیار دیا گیا ۔