ووٹر فہرستوں کی تیاری کیلئے2ماہ درکار، مارچ میں پولنگ مراکز کی تعداد کا تعین ہوگا
سرینگر// نئی حد بندی کیساتھ اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے ساتھ ہی میونسپل اداروں کی نئی حد بندی بھی مکمل کی گئی ہے۔لیکن ابھی تک انہیں نوٹیفائی نہیں کیا گیا ہے بلکہ انہیں سٹیٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔قریبی ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سٹیٹ الیکشن کمیشن، جسے شہری و دہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا انعقاد کی ذمہ داری ہے، کی جانب سے ضلع ترقیاتی کمشنروں اور تمام ا ضلاع کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسروں کے نام روزانہ کی بنیاد پر پیغامات موصول ہورہے ہیں۔سٹیٹ الیکشن کمیشن ذرائع نے کہا کہ نومبر یا دسمبر میں شہری و دہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ اس پورے عمل کیلئے دو مہینے درکار ہونگے جس میں پنچایتی حلقوں کی نئی حد بندیاں، پولنگ مراکز کی نشاندہی اور نئے ووٹر فہرستیں مرتب کرنا شامل ہے ، جس کے لئے نومبر دسمبر سے کارروائی کا آغاز کیا جائیگا۔ذرائع نے بتایا کہ شہری بلدیاتی اداروں میں میونسپل کارپوریشنوں، کونسلوں اور کمیٹیوں کی نئی حد بندی مکمل کی گئی ہے اور مکمل رپورٹ سٹیٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے، جو بلدیاتی اداروں کے الیکشن کرانے کا ذمہ دار ہے۔فی الوقت میونسپل کارپوریشنوں، کونسلوں اور کمیٹیوں کی نئی حد بندی رپورٹ کا جائزہ لیا جارہا ہے اور بہت جلد نئی حد بندیوں کو نوٹیفائی کیا جائیگا جس کے بعد پنچایتی اداروں کی نئی حد بندی کا عمل شروع ہونے جارہا ہے۔معلوم ہے کہ سٹیٹ الیکشن کمیشن کو بتایا گیا ہے کہ پنچایتی حد بندیوں کا عمل بہت وسیع ہے اور ہزاروں پنچ حلقوں کی نئی حد بندی کرانے میں کم سے کم 2مہینے درکار ہونگے۔پنچایتی حلقوںکے حدود کا نئے سرے سے تعین کرنے کے بعد دہی بلدیاتی اداروں میں پولنگ مراکز کی نشاندہی ، عملے کی دستیابی، سیکورٹی معاملات اور سب سے اہم نظر ثانی شدہ ووٹر فہرستیں تیار کرنے کا عمل بہت طویل ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلدیاتی اداروں کے الیکشن کیلئے ووٹنگ مشینیںای وی ایم نہیں بلکہ بیلٹ بکس اور بیلٹ پیپر کا استعمال ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ سٹیٹ الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا گیا ہے کہ شہری و دہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات نومبر یا دسمبر میں ممکن نہیں کیونکہ ابھی اس ضمن میں بہت سارے معاملات طے کرنے ہیں جن کو وقت درکار ہوگا نیز نومبر سے جموں کشمیر کے بیشتر علاقوں میں سردی شروع ہوجاتی ہے اور برفباری سے کئی علاقے ناقابل رسائی بھی بن جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری و دہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات اگلے سال عید الفطر کے بعد منعقد ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔ اس کے بعد، ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کرانے کا عمل شروع ہوگاجو کہ 2025 میں کرائے جانے ہیں۔