یو این آئی
غزہ// شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 33 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ۔ یہ اطلاع فلسطینی ذرائع نے دی۔ مقامی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بے گھر افراد کو پناہ دینے کے لیے بنائے گئے اسکول کو نشانہ بنایا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ فوج نے اسکول میں توپ خانے کے ذریعہ کئی گولوں کو نشانہ بنانے سے پہلے انخلاء کے لیے جمع ہونے کی ہدایت دی۔ حملے میں خواتین اور بچوں سمیت سات افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔ کیمپ میں ایک اور پناہ گاہ میں، طبی ٹیموں نے اسرائیلی توپ خانے کے حملے کے دس متاثرین کی لاشیں برآمد کیں۔ مزید برآں، پیرامیڈیکس کے مطابق، جبالیہ کے علاقے میں پانی بھر رہے لوگوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے میں چھ فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے تھے ، ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔ سول ڈیفنس کے مطابق بیت حنون میں بے گھر افراد کی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں تین فلسطینی مارے گئے ، جب کہ غزہ شہر کے شمال میں زرقا کے علاقے میں ایک مکان پر اسرائیلی حملے میں بچوں سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے ۔ adhr فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں حملہ کرکے ٹینک سمیت اسرائیلی فوج کی 4گاڑیوں کو تباہ کردیا۔حماس نے جبالیہ میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کو منہ توڑ جواب دیا ،اور ٹینک سمیت اسرائیلی فوج کی 4گاڑیوں کو تباہ کردیا۔حماس کا دعویٰ ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔جنوری میں اسرائیل نے شمالی غزہ اور جبالیہ میں حماس کے خاتمے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ اور خصوصاً جبالیہ کو دوبارہ محاصرے میں لے رکھا ہے ۔اقوام متحدہ اور فلسطینی حقوق کی تنظیموں کو خدشہ ہے کہ اسرائیل کا مقصد اس علاقے کو فلسطینیوں سے خالی کرانا ہے ۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 42 ہزار 600 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے جب کہ 99 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہیں۔