مشتاق الاسلام
پلوامہ// امسال جہاں وادی کے دیہی علاقوں میں کپوارہ سے قاضی گنڈ تک ہزاروں کلو میٹر سڑکوں پر میگڈم بچھایا گیا تاہم پلوامہ ضلع میں متعلقہ محکمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے درجنوں علاقوں میںرابطہ سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ بنی ہوئی ہیں اور لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔لوگوں کاکہنا ہے کہ ایک طویل عرصے سے کئی علاقوںکی سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے اور متعلقہ محکمہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا ہے۔ قصبہ پلوامہ کی اندرونی سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ بنی ہوئی ہے۔ چاٹہ پورہ کو مورن روڑ سے جوڑنے والی سڑک خستہ حالی کی صورت اپنے آپ بیان کرتی ہے یہ سڑک پر جگہ جگہ کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے اور مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ قصبہ پلوامہ کی بعض اہم رابط سڑکیں آر اینڈ بی محکمہ کی نظروں سے اوجھل ہیں۔پتل باغ پامپور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ لل پتل سے گالندر کاکاپورہ سڑک سے ملانے والی سڑک کھنڈارات میں تبدیل ہوچکی ہے۔بشیر احمد نامی شہری کا کہنا تھا کہ انہوں نے 4 سالوں سے احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے انتظامیہ کی توجہ اس رابطہ سڑک کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کیں تاہم رواں سال بھی آر اینڈ بی محکمے نے اس سڑک کی مرمت کو التواء میں چھوڑ دیا ہے۔
پلوامہ کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ امید لگائے بیٹھے تھے کہ رواں سال رابطہ سڑکوں پر میگڈم بچھایا جائے گا تاہم ان کی امیدوں پر پانی پھیر چکا ہے۔ پلوامہ کے بونہگام تلنگام،چندگام،تمچہ ناوپورہ ،باگندر سیتھرگنڈ سڑک،نونگری سپراپورہ،اچھن،اپرمحلہ گڈورہ اور پنگلینہ مندونہ سمیت متعددعلاقوںکے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال ان علاقوں کی سڑ کوں پر تارکول بچھانے کا مطالبہ کیا تھا۔لوگوں کے مطابق محکمہ نے انہیں یقین دلایا تھا کہ امسال ان علاقوں کی رابطہ سڑکوں پر تارکول بچھادیا جائے گا۔لوگوں کے مطابق معمولی بارشوں کے وقت ان علاقوں کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرتی ہیں اور جگہ جگہ گہرے گڑھے ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور را ہگیروں کی آمد ورفت انتہائی مشکل بن جاتی ہے۔ضلع کے لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اس جانب فوری توجہ کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں کے لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں کی سڑکیں قابل آمد ورفت بنائی جائیں۔انہوں نے انتظامیہ سے متعلقہ محکمہ کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لینے اورغفلت شعار افسران کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔