سرینگر //چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پلوامہ کی سخت ہدایت اور تین ماہ کا عرصہ گزر جاننے کے باوجود بھی پولیس پلوامہ کی اغوا شدہ 11سالہ بچی بینش یوسف کا پتہ لگانے میں ناکام رہی ہے۔چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پلوامہ نے اپنے ایک حکم نامے میںکہا ہے کہ 11سالہ بچی کی تلاش میں پولیس عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہی ہے اور اس سلسلے میں ایس ایچ او پلوامہ کی طرف سے عدالت میں جمع کی گئی تحقیقاتی رپورٹ بھی اطمینان بخش نہیں ہے ،تاہم ایس ایس پی پلوامہ کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہے اور بہت جلد لڑکی کو بازیاب کیا جائے گا۔ 3ماہ کا عرصہ گزر جاننے کے باوجود بھی پولیس لولی پورہ کاکہ پورہ کی اغوا شدہ 11سالہ لڑکی کو بر آمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پولیس کی طرف سے مذکورہ لڑکی کی تلاش میں سست رفتاری پر چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پلوامہ جاوید عالم نے 25اگست کو جاری کئے گئے ایک حکم نامے میں پولیس کی عدم دلچسپی کے ریمارکس دئے ہیں۔چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے حکم نامے میں مزید لکھا ہے کہ ایس ایچ او پلوامہ نے لڑکی کو بر آمد کرنے میں پوری کوشش نہیں کی ہے۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایس ایس پی پلوامہ کو بچی کی تلاش کیلئے ایک گزیٹیڈ آفیسر کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے لڑکی کو جلد از جلد بازیاب کرنے کی تلقین کی ہے۔ اغوا شدہ 11سالہ بچی کے والد محمد یوسف بٹ ولد مرحوم محمد سلطان بٹ ساکنہ لولی پورہ کاکہ پورہ نے بتایا ’’میری 11سالہ بچی کو اسوقت اغوا کیا گیا جب ہمارے گھر میں کوئی بھی موجود نہیں تھا۔‘‘ محمد یوسف بٹ نے بتایا ’’ میں کام پر گیا ہوا تھا جبکہ میری اہلیہ تعزیت پر گئی ہوئی تھی تو اسی دوران علاقے کے رہنے والے ایک لڑکے کو گاڑی سمیت دیکھا گیا تھا جس نے دوران تفتیش پولیس کو اغوا کاری میں ملوث 8افراد کی شناخت کی تاہم اسکے باوجود بھی پولیس لڑکی کو بر آمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔اغوا شدہ 11سالہ بچی کے کیس کی تحقیقات کررہے ایس ایچ او پلوامہ سرجان احمدنے بتایا’’ اغوا کار کی ماں کا تعلق بنگال سے ہے اور پولیس کو شک تھا کہ وہ لڑکی کو بنگال لیا گیا ہے مگر جو ٹیم بنگال روانہ کی گئی وہ بھی لڑکی کو برآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ سرجان احمد نے بتایا کہ پولیس نے مذکورہ لڑکی کو بازیاب کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اور ہر طریقے سے تحقیقات کی ہے مگر لڑکی کو بازیاب کرنے میں کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ ایس ایچ او پلوامہ نے بتایا ’’ اغوا کار کے کئی رشتہ داروں سے پولیس نے پوچھ تاچھ کی ہے اور کئی علاقوں میں چھاپے مارے مگر کسی بھی جگہ سے مذکورہ لڑکی کا کچھ بھی پتہ نہیں چلا ہے‘‘۔ 11سالہ بچی بینش یوسف کی بازیابی کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بات کرتے ہوئے ایس ایس پی پلوامہ چودھری محمد اسلم نے کہا ’’ ہمیں اُمید ہے کہ لڑکی بہت جلد بر آمد ہوگی‘‘۔ایس ایس پی نے کہا کہ مذکورہ لڑکی کی باز یابی کیلئے بڈگام پولیس سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 11سالہ بچی کو مقامی نوجوان نے 18جولائی 2017کو لولی پورہ کاکہ پورہ سے اغوا کیا اور تب سے لڑکی اغوا کار کے قبضے میں ہے۔