مشتاق الاسلام
پلوامہ//پلوامہ کے ایک مشہور علاقے گنڈ اچھن لاسی پورہ میں لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات ایک تاجر نے رابطہ سڑک تعمیر کرنے کی خاطر قبرستان کی اراضی کی راتوں رات بھرائی کرلی ۔انہوں نے کہا کہ کہ یہ اراضی ’آستان عالیہ‘ کے قریب واقع ہے اور اس میں ان کے آباء و اجداد دفن ہیں اور اس اراضی کی اہمیت مقامی افراد کیلئے نہ صرف مذہبی بلکہ ثقافتی طور پر بھی بہت زیادہ ہے۔پنجرن پلوامہ کے لوگوں نے واقع کے خلاف زوردار احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں گزشتہ رات ایک تاجر نے رات کے وقت مقامی قبرستان کے نزدیک واقع اراضی پر رابطہ سڑک کی تعمیر کو شروع کر دیا۔اس اراضی کو قانونی طور پر عوامی استعمال کی جگہ سمجھا جاتا ہے اور مقامی لوگوں کے مطابق یہ جگہ مذہبی اور ثقافتی اہمیت کی حامل ہے۔اس قبضے کے خلاف اتوار کی صبح سے ہی علاقے میں شدید احتجاج کا آغاز ہو گیا۔ مقامی لوگ جن میں بزرگ اور نوجوان شامل تھے، نے سڑک پر آ کر مذکورہ شہری کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کارروائیاں مقامی معاشرتی اور مذہبی اقدار کے خلاف ہیں ۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر اس تاجر کے خلاف کارروائی کرے اور اراضی کو واپس مقامی برادری کو سپرد کردے۔ اس دوران کئی افراد نے اس بات پر زور دیا کہ قبرستان کی بے حرمتی بھی ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس پر فوری ایکشن لیا جائے۔ ادھر مقامی انتظامیہ نے اس حوالے سے کارروائی کا آغاز کر دیا اور تحقیقات کا عمل جاری ہے۔ تاہم تاجر کا موقف ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ معلوم ہوا ہے کہ قبضہ کی جانے والی اراضی پر تاجر نے کچھ تعمیراتی سامان لے کر کام شروع کیا تھا۔سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تفتیش کریں گے اور قانونی طور پر اس قبضے کے خلاف کارروائی کریں گے۔مظاہرین نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر اس اراضی پر قبضہ کرنے کا عمل جاری رہتا ہے تو قبرستان کی بے حرمتی مزید بڑھ سکتی ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ جگہ ان کے لیے نہ صرف عقیدے کا مرکز ہے بلکہ ان کی ثقافت اور تاریخ کا حصہ بھی ہے۔اس واقع کے خلاف کے مختلف سماجی گروپوں، مذہبی رہنماؤں اور شہری حقوق کے کارکنوں نے بھی مذمت کی ہے۔ مظاہرین نے قبرستان کی بے حرمتی روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔عوامی اراضی کی حفاظت کے لیے مزید قوانین کی ضرورت پر بات کی جا رہی ہے تاکہ ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔پلوامہ میں اراضی پر قبضے کے اس واقعے نے نہ صرف مقامی افراد کو مشتعل کیا ہے بلکہ اس سے پورے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر اراضی کا جائزہ لیا جائے اور اس کی قانونی حیثیت کا تعین کیا جائے۔اس دوران تحصیلدار لیتر شاہورہ نے معاملے سے متعلق بتایا کہ انہوں نے تاجر کے ذریعے کئے جارہے کام پر روک لگادی ہے اور معاملے کے حوالے مزید تحقیقات جاری ہے۔