مشتاق الاسلام
پلوامہ //لاسی پورہ علاقے میں نالہ رمبی آرہ کے بالکل متصل اسکے کناروں پر غیر قانونی طور پر اور بغیر اجازت قائم سٹون کریشروں کو بند کرنے کیخلاف ضلع انتظامیہ پلوامہ اور شوپیان کی جانب سے کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔نالہ رمبی آرہ کے وجود کو ختم کرنے کی غرض سے متعلقہ انتظامیہ نے آنکھیں بند کر کے سٹون کریشروں کو غیر قانونی طور پر قائم کرنے کی اجازت دی حالانکہ انکے پاس محکمہ پولیوشن بورڈ کا اجازت نامہ نہیں ہے، جہاں سے ہر ایک سٹون کریشر کو NOCلانا لازمی ہے۔کشمیر عظمیٰ نے علاقے میں قائم 14سٹون کریشروں کا معاملہ اٹھایا اور بالآخر ضلع انتظامیہ پلوامہ جاگ اٹھی اور اس نے فوری طور پر غیر قانونی طور پر چلائے جارہے 6سٹون کریشروں کو بند کرنے کا نوٹس دیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہاں قائم 14 سٹون کریشر یونٹس میں سے صرف 4 کو ماحولیاتی تحفظ کیلئے ضروری (این او سی) حاصل ہے، جبکہ باقی 10سٹون کریشر کے بارے میں کسی قسم کی معلومات دستیاب نہیں۔لاسی پورہ علاقے میں غیر قانونی طور پر چلائے جارہے سٹون کریشروں کا معاملہ مقامی آبادی کیلئے ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے جس کا فوری حل ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق سال 2011 تک اس علاقے میں صرف 4 سٹون کریشر تھے۔لیکن پچھلے 13 سالوں میں ان کی تعداد 14 تک پہنچ گئی ہے۔تحصیلدار لتر پلوامہ نے انکے انتظامی حدود میں آنے والے 6سٹون کریشروں کے بارے میں NOCنہ ہونے کی بنا پر انہیں فوری طور پر بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔تحصیلدار نے ان سٹون کریشروں کے مالکان کے نام ایک جیسے خط میں لکھا ہے’’اس آفس کو ضلع مجسٹریٹ پلوامہ کی جانب سے کشمیر عظمیٰ میں مشتہر کی گئی خبر کے تناظر میں احکامات ملے ہیں، کہ اُن سٹون کریشروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جو بغیر اجازت کام کررہے ہیں‘‘۔مکتوب میں مزید لکھا گیا ہے’’ میں نے آپکے یونٹ کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی ہے، اور پایا ہے کہ آپکا یونٹ بغیر کسی لازمی اجازت نامے کے بغیر کام کررہے ہیں،لہٰذا آپکو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ یونٹ بند کریں اور درکار اجازت نامے کیلئے SO-60 of 2021 کے تحت NOC، جے کے پی سی سی سے اجازت، اورمتعلقہ محکمہ سے بلڈنگ پرمشن لانا لازمی ہے،اگر ایسا نہیں کیا گیا تو آگے کی کارروائی قانون کے مطابق ہوگی‘‘۔مقامی لوگوں کی جانب سے انتظامیہ سے تحقیقات اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس بات کا انتظار کیا جا رہا ہے کہ کیا انتظامیہ اس معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے جلد اقدامات کرے گی تاکہ علاقے کے ماحول کو بچایا جا سکے۔پولیوشن کنٹرول بورڈ ضلع افسر پلوامہ بلال احمد خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہاں صرف4تجارتی یونٹس باضابطہ طور پر اجازت نامہ اور بورڈ کی NOCحاصل کرکے قائم کئے گئے ہیں لیکن دیگر 10این او سی کے بغیر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اس بات سے لا علم ہیں کہ ان سٹون کریشروں کو کس کی اجازت سے قائم کیا گیا ہے اور اب تک کیوں نہیں انکے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔