سرینگر// نا معلوم ہتھیار بند افرادنے لتر پلوامہ میں8سال قبل جاں بحق ہوئے لشکر طیبہ کے سابق ڈویژنل کمانڈر کے بھائی کو بندوق کی نوک پر اغوا کرنے کے بعد شدید ٹارچر کر کے ایک سنسان جگہ پر نیم مردہ حالت میں چھوڑدیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شہری کے گھر میں نومبر کے مہینے میں ایک جھڑپ کے دوران دو جنگجو مارے گئے تھے اور اسی بنا پر جنگجوئوں نے اسے اغوا کرلیا ۔اتوار کی رات 9 بجکر 45 منٹ پر نامعلوم مسلح افراد کی ایک جمعیت لتر پلوامہ میں نمودار ہوئی اورعارف ملک ولد غلام حسن ملک کے گھر میں داخل ہوگئی۔عارف کا بھائی پنٹو ملک لشکر طیبہ کا ڈویژنل کمانڈر تھا اور2009میں فورسز کے ساتھ تصادم آرائی کے دوران جاں بحق ہوا تھا۔ نقاب پوش بندوق بردارعارف ملک کو بندوق کی نوک پر زبردستی اپنے ساتھ لے گئے اور رات کے قریب ساڑھے10بجے پولیس کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ عارف کو نیم مردہ حالت میں سر راہ پایا گیا ہے۔پولیس کی ٹیم فوری طور علاقے میں روانہ ہوئی اور عارف کو ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا۔معلوم ہوا ہے کہ اغواکاروں نے عارف ملک کو شدید ٹارچر کا نشانہ بنایا تھا اور اس کی اس قدر بری طرح سے مارپیٹ کی گئی ہے کہ اس کا جسم زخموں سے چھلنی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ اغواکاروں نے عارف ملک کوگھر سے دور ایک سنسان جگہ پر پھینک دیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نومبر کی5تاریخ کو عارف ملک کے تین منزلہ رہائشی مکان میں محصور جنگجوئوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو مقامی جنگجو مارے گئے جن میں ایک جنگجو لتر سے تعلق رکھتا تھا جبکہ دوسرا ہف شرمال کا رہنے والا تھا اورتنظیم کا ڈویژنل کمانڈر تھا۔اس سلسلے میں پولیس نے کیس درج کرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔