عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے بدھ کو ایکس پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چاہے بی جے پی کتنے ہی جھوٹ بولے یا سازشیں رچے، ہم پسماندہ طبقات کو ان کا پورا حق دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جدوجہد محض سیاسی نہیں بلکہ سماجی انصاف کی اصل لڑائی ہے جس میں دلت، آدیواسی، اقلیتی اور پسماندہ سماج کو عزت اور برابر کے حقوق دلانا بنیادی مقصد ہے۔راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں زور دیا کہ سب سے اہم میدان تعلیم ہے، کیونکہ یہی محروم طبقات کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان طبقات کو تعلیم تک مساوی رسائی ملے اور اسی لیے ’اتی پچھڑا نیائے سنکلپ‘ میں خصوصی اقدامات شامل کیے گئے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اب نہ صرف سرکاری اداروں میں بلکہ نجی کالج اور یونیورسٹیوں میں بھی ریزرویشن نافذ کیا جائے گا تاکہ محروم طبقے کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نجی اسکولوں میں تعلیم کے حق کے تحت جو نشستیں ریزرو ہوتی ہیں، ان میں سے آدھی سیٹیں دلت، آدیواسی، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کے بچوں کے لیے مخصوص ہوں گی۔ یہ اقدام سماجی مساوات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ نئی نسل کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اس ناانصافی پر بھی سوال اٹھایا جس کے تحت سرکاری نوکریوں میں اکثر امیدواروں کو ’نوٹ فاؤنڈ سْوٹبل‘ یعنی ’کوئی قابل امیدوار نہیں ملا‘ کہہ کر موقع نہیں دیا جاتا۔ راہل گاندھی نے صاف کہا کہ یہ پالیسی ختم کی جائے گی تاکہ اہل امیدواروں کو ان کے حقوق مل سکیں۔اپنی پوسٹ میں راہل گاندھی نے اسے صرف تعلیم کی پالیسی نہ مانتے ہوئے کہا کہ یہ پسماندہ سماج کی برابری اور احترام کی جدوجہد ہے۔ ان کے مطابق یہی سچا سماجی انصاف ہے اور یہی مساوی ترقی کی ضمانت ہے جس کے لیے کانگریس نے عملی خاکہ تیار کیا ہے۔راہل گاندھی نے یہ بھی واضح کیا کہ بی جے پی کی تمام تر سازشوں اور جھوٹے بیانیوں کے باوجود کانگریس اپنے مقصد سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف اور مساوات کے اس ایجنڈے کو ہم کسی بھی قیمت پر نافذ کریں گے کیونکہ یہی ملک کے آئین کی روح ہے اور یہی جمہوریت کا اصل چہرہ ہے۔