سرینگر// حریت(گ) چیئر مین سید علی گیلانی کو بھارتی تحقیقاتی ایجنسی (NIA)کی طرف سے عائد کردہ الزامات اور بھارتی میڈیا کی جانب سے اس پروپیگنڈاکی تشہیر کے خلاف حیدرپورہ میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔بیان کے مطابق پولیس اور انتظامیہ نے بھارت سے حقِ وفاداری ادا کرتے ہوئے پریس کانفرنس کو ناکام بنایا۔ گیلانی کی رہائش گاہ کو چاروں طرف سے سیل کردیا گیااور مین روڑ پر پریس سے وابستہ افراد کو زبردستی روکا گیا تاکہ وہ پریس کانفرنس میں شامل نہ ہوسکیں۔ حریت نے پولیس کی اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور انتظامیہ بھی چاہتی ہے کہ لوگ اصل صورتحال سے باخبر نہ ہوں اور بھارت کویہاں کی مسلمہ قیادت کی کردار کُشی کرنے کا موقع فراہم ہو۔ حریت نے سوال کیا کہ اگر بھارت یہاں کی حریت پسند قیادت کے خلاف زہر اُگل رہی ہے تو ہمارا بھی یہ حق بنتا ہے کہ ہم ان تمام بے بنیاد الزامات کو ردّ کردیں، مگر پولیس اور انتظامیہ نے بھارت کی چاکری کے ڈر سے اس پریس کانفرنس پر روک لگا کر اپنے دہلی کے آقاؤں کی داد حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔حریت نے کہا کہ سید علی گیلانی کے خلاف بھارت روزِ اول سے ہی منفی پروپیگنڈا کرتا آیا ہے، کیونکہ جموں کشمیر کے عوام نے اپنے قائد پر آج تک جو اعتماد دیا انہوں نے اس پر کھرا اُترنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اسی اعتماد کی وجہ سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر کبھی انکم ٹیکس کے چھاپے، کبھی اولادوں کے متعلق رپورٹوں کہ وہ باہری دنیا میں رہ رہے ہیں اور کبھی جان لیوا حملے کرکے قتل کرنا چاہتے تھے۔ ان سب کارروائیوں کی ناکامی کے بعد اب NIAکے ذریعے چھاپے ڈال کر گیلانی کی عوامی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے آخری حربہ آزمایا جارہا ہے۔ حریت نے واضح کردیا کہ گیلانی نے پوری زندگی میں سیاست کو عبادت جان کر اختیار کیا ہے اور اس کو کبھی تجارت یا پیسے کمانے کا ذریعہ نہیں بنایا۔ حریت نے اعلان کیا کہ قیادت ہمیشہ اپنی مکمل جائیداد کا حساب دینے کے لیے اپنی قوم کے سامنے ہر وقت تیار ہے۔ حریت چیئرمین کے پاس کسی بھی قسم کی ناجائز جائیداد نہیں ہے اور نا ہی ان کے فرزندوں ڈاکٹر نعیم گیلانی، نسیم گیلانی اور ان کے داماد الطاف احمد شاہ اور ان کے ساتھیوںکے پاس۔ جہاں تک ان کی لڑکیوں کا تعلق ہے تو ان کی پہلے ہی شادیاں ہوچکی ہیں۔ حریت نے کہا کہ بھارت ہمیشہ گیلانی اور ان کے خاندان کے خلاف گھناونی سازشیں رچاتا رہا ہے اور ان سازشوں سے وہ کسی بھی صورت میں مرعوب ہوں گے اور نہ تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں گے۔ حریت نےNIAکی جانب سے جائیداد کے متعلق رپورٹ جس کو میڈیا کے ذریعے سے تشہیر کی جارہی ہے کو ڈھکوسلہ اور فراڈ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا اور اس رپورٹ کا پوسٹ مارٹم کرکے میڈیا کے لیے مشتہر کیا ہے، تاکہ پوری دنیا بھارت کے اس ڈرامے سے باخبر رہ سکے۔ حریت کانفرنس نے اس حوالے سے بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی (NIA)اورمیڈیا کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس
حوالے سے قانونی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہے۔