سرینگر//آنگن واڑی ورکروں اور ہلپروں نے سوموار کو پریس کالونی میں احتجاجی مظاہراہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات فوری طور حل نہیں کئے گئے تو وہ ایک منظم احتجاجی مہم چھیڑ دیں گی ۔آنگن واڈی ورکروں اور ہلپروں کی بڑی اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے پرتاپ پارک میں جمع ہوئی اور نعرہ بازی کرتے ہوئے پریس کالونی پہنچ کر دھرنا دیا۔اس موقع پر ایسو سی ایشن کی صدرتسلیمہ سبحان نے بتایا’’ہمارا مسئلہ ابھی حل نہیں ہوا ہے اور ہم اپنے مطالبات کے حوالے سے حکومت کو صرف مارچ تک کا وقت دیتے ہیں اور اگر اس مدت کے دوران حکومت ہمارے مسئلہ کو حل کرنے میں ناکام ہوگئی تو ہم محکمہ کی سبھی عماتوں کو جلا کر راکھ کر دیںگی جس کی ساری ذمہ داری از خود حکومت پر عائد ہو جائے گی‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ آ نگن واڈی ورکر محکمہ صحت،سماجی بہبود اور الیکشن کے علاوہ کئی سرکاری محکموں کاکام دیکھ رہی ہیں تو ملک کی دیگر ریاستوں میں اگر مستقل ہونے تک آنگن واڑی ورکروں اور ہلپروں کی تنخواہیں بالترتیب10ہزار اور 5ہزار روپے ہے توریاست جموں وکشمیر میں ایسا کرنے کے لئے کوئی پیش رفت کیوں نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر نظر ثانی نہیں کی گئی تو ہم احتجاجی مظاہرے میں مزیدسرعت لائیں گی۔اسی دوران سروشکھشا ابھیان کے تحت کام کرنے والے اساتذہ نے سوموارکو پریس کالونی واجب الاداتنخواہوں کی فراہمی میںحکومتی تاخیر پرسخت احتجاجی مظاہرہ کیا۔احتجاج میں شامل اساتذہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے گذشتہ 5ماہ سے ان کی واجب الادا تنخواہیں واگذار کرنے میں لیت لعل سے کام لیا ہے ۔ مظاہرین نے کہاکہاگرچہ گذشتہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ نے تنخواہوں کو ایس ایس اے سے ڈی لنک کر کے سٹریم لائن کرنے کے بڑے دعوے کئے تھے تاہم یہ دعوے سراب ہی ثابت ہوئے کیونکہ گذشتہ 5ماہ سے ہم تنخواہوں سے محروم ہیں جس کی وجہ سے ہمیں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔