سرینگر / / جے اینڈ کے مراز کمراز اکادمی کی جانب سے ہوٹل شہنشاہ ڈلگیٹ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیاجس میں پرویز مانوس کے شعری مجموعہ’’ فصیل شہر سے‘‘ کی رونمائی انجام دی گئی ۔تقریب میں مراز کمراز اکادمی کی ایک ویب سائٹ کا بھی افتتاح کیا ۔تقریب کی صدارت سابق جسٹس مظفرحسین عطار نے انجام دی جبکہ ڈاکٹر سید شبیب رضوی مہمان خصوصی تھے۔ محفل کی ایوان صدارت میں سلطان الحق شہیدی ، نور شاہ ، بشیر دادا کے علاوہ رینو ملا موجود تھے ۔ شعری مجموعہ کی رسم رونمائی سے قبل ایک کثیر الثانی مختصر مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں 15شعرا ء و شاعرات اُردو کشمیری اور انگریزی زبان میں اپنی شعری نگاشات پیش کیں۔ مشاعرے میں بشیر اندرابی ، نذیر آزاد ، شاہینہ بٹ ،صبا شاہ ، نورالدین ہوش ،اشرف عادل اور پرویز مانوس نے شرکت کی ۔مشاعرے کے بعد پرویز مانوس کے شعری مجموعہ’’ فصیل شہر سے‘‘ کی رونمائی انجام دی گی۔مقبول ساحل نے بشیر چراغ کا تحریر کردہ مضمون پڑھا ۔ تقریب میں کئی ادبی شخصیات کو اعزازات عطا کئے گئے جن میں ریاست کے سرکردہ اُردو شاعر ڈاکٹر سید شبیب رضوی ، بشیر دادا اور تھیٹر شخصیت نذیر جوش شامل ہیں۔معروف گلوکار آنجہانی وجے ملا کو بعد از مرگ اعزاز سے نوازا گیا۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر شبنم عشائی نے انجام دئے ۔ایوان صدارت میں بیٹھے حضرات نے اپنے خطبوں میںپرویز مانوس کی شعری کاوشوں کو سراہا اور انکے اسلوب کو منفرد قرار دیتے ہوئے جدید رحجانات کو ادب کی مستحکم روایات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں انکے رول کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ پرویز مانوس ریاست کے ایسے شاعروں میں شمار ہوتے ہیں، جنکی شاعری سلاست روانی اور اچھوتے موضوعات کا مشکبار گلدستہ ہے جو فکر و ادب کے رنگ و بو بکھیرنے کا سبب بن جاتا ہے ۔مانوس کے تازہ شعری مجموعہ میں شامل غزلیات زندگی کے نئے رحجانات سے عام انسانی زندگی پر پیدا ہونے والے اثرات اور ریاست کو درپیش موجودہ حالات سے ابھرنے والی نفسیاتی صورتحال کا بھر پور احاطہ کرتی ہیں۔