ریاسی// وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی “پرشاد” (پیلگریم ریجوینیشن اینڈسپرچوئل، ہیریٹیج آگمینٹیشن ڈرائیو) سکیم کے تحت، مقدس شہر کٹرا وشنو دیوی میں بنیادی ڈھانچے اور دیگر مختلف قسم کی ترقی کے لیے تقریباً 52 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔اس بات کا انکشاف مرکزی وزیر مملکت جتندر سنگھ نے ضلع ریاسی کی DISHA میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ ضلع ریاسی کے تمام باشندوں کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ دنیا کا سب سے اونچا پل جس کی منظوری چھ سال قبل وزارت ریلوے کے ساتھ کافی فالو اپ کے بعد اور ابتدائی مرحلے میں الائنمنٹ سے متعلق مسائل کا سامنا کرنے کے بعد منظور کیا گیا تھا۔ اب تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور اسے پوری دنیا میں سراہا گیا ہے۔ یہ وادی کشمیر کو باقی ہندوستان سے ملانے کے لیے ایک اہم ریلوے لنک کا بھی کام کرے گا۔جاری کٹرہ-نئی دہلی ایکسپریس روڈ کوریڈور کے بارے میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس پروجیکٹ کو چار سال پہلے منظوری ملی تھی اور کووڈ کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی تھی، لیکن اب یہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس میں پٹھانکوٹ سے جموں تک موجودہ قومی شاہراہ کی چھ لیننگ بھی شامل ہے۔مرکزی وزیر نے اس کا جامع جائزہ لیا مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ بجلی، صحت، تعلیم، زراعت اور پی ایچ ای حکومت کے اہم ترجیحی شعبے ہیں اور انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ جوش، خلوص اور لگن کے ساتھ لوگوں تک پہنچنے کے لیے سخت محنت کریں۔ انہوں نے زراعت، باغبانی جیسے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے پر بھی زور دیا تاکہ اس سے ضلع میں مزید روزگار پیدا ہو سکے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت ہند نے ضلع کی ہمہ جہت ترقی کے لیے خاص طور پر ضلع کے دور دراز علاقوں کی ترقی کے لیے کئی پروگرام اور اسکیمیں شروع کی ہیں۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ خلوص اور لگن سے کام کریں۔اس کے بعد پی آر آئی ممبران کی طرف سے گزشتہ DISHA میٹنگ میں اٹھائے گئے مسائل پر جاری کردہ ہدایات پر کی گئی کارروائی کے بارے میں ڈی سی نے پاور پوائنٹ کے ذریعے آگاہ کیا۔میٹنگ کے دوران تمام پی آر آئی ممبران نے ضلعی انتظامیہ کی تمام ترقیاتی کاموں کی رفتار کو بہتر بنانے اور مقررہ ٹائم لائنز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوششوں کو سراہا اور سراہا۔ انہوں نے چیئرمین DISHA کے سامنے اپنے تازہ مسائل اور مطالبات پیش کیے ۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ کٹرا کاس کو 51.60 کروڑ روپے کی پرشاد اسکیم کے تحت لایا گیا ہے جس میں مختلف اجزاء شامل ہیں ۔مرکزی وزیر نے یقین دلایا کہ تمام پی آر آئی ممبران کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل اور مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا جائے گا۔