محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کی تحصیل اُکڑال پوگل پرستان میں لوگوں نے الزام لگایا کہ کئی لوگوں نے جنگلات کی اراضی پر مبینہ طور پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے مال مویشیوں کو جنگلات میں گھاس چرنے سے روکا جاتا ہے اور ان غیر قانونی قابضین نے جنگلات میں قدرتی چشموں تک بھی لوگوں کی رسائی کو نا ممکن بنا دیا ہے ۔ پرستان کے کئی مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ فارسٹ بلاک اُکڑال پوگل پرستان کی پنچایت پرستان کے بنگارا میں کمپارٹمنٹ نمبر 25میں کئی لوگوں نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور غیر قانونی قابضین نے وہاں رہائشی ڈھانچے تعمیر کئے ہیں ، مکئی اور سبزیوں کی کاشت کر رکھی ہے اور درختوں کو لگایا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو محکمہ جنگلات کے کچھ ملازمین کی مبینہ پست پناہی حاصل ہے اور وہ ان کے ساتھ ساز باز رکھنے کےباعث عام لوگوں کی داد فریاد سننے والاکوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات پر قابض ہوئے افراد نے جنگل کے چشمے اور نالے میں مال مویشیوں کیلئے گھاس چرنے اور پانی پینے پر مکمل پابندی عائید کر رکھی ہے اور وہ لوگوں کے ساتھ جھگڑوں پر اتر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپارٹمنٹ نمبر 25میں گوجر توانگ نامی جگہ کو مکمل طور سے قبضہ کیا گیا ہے اور پورے علاقے سے سر سبز درختوں کا صفایا کرکے زمین بنائی گئی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا جنگلات پر قابض ہوئے افراد نے اس پاس کی بستیوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے ۔ متاثرہ لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے اس بارے میں گورنر شکایتی سیل میں شکایت بھی درج کر رکھی ہے اور وقتاً فوقتاً یہ معاملہ محکمہ جنگلات کے متعلقہ افسروں اور ملازمین سے بھی اٹھایا گیا ہے لیکن کوئی کاروائی نہیں ہوسکی ہے ۔ پرستان کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن محمد الیاس خان اور حال ہی میں تعینات کئے گئے ڈی ایف او رام بن سے درخواست کی کہ وہ اس اہم عوامی مسئلے کو حل کرنے کیلئے اقدامات کریں اور جنگلات پر مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے قابض ہوئے افراد کو نکال باہر کیا جائے تاکہ لوگوں کے حقوق کی پاسداری کی جاسکے ۔ فارسٹ رینج رام بن کے بلاک اکڑال ، بنگارا کمپارٹمنٹ نمبر 25کا یہ تمام معاملہ جب رینج آفیسر رام بن ونود کمار شرما کی نوٹس میں لایا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں ابھی تک کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی تاہم ماضی قریب میں موصول کئی شکایتوں پر کاروائی کرتے ہوئے محکمہ جنگلات نے لوگوں کی طرف سے نئے ہی بنائے گئے کئی غیر قانونی ڈھانچوں کو منہدم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کمپارٹمنٹ نمبر 25کی شکایت کا جائزہ لینگے اور اگر یہ شکایات درست پائی گئیں تو ان کو فوری طور ہٹایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ چند روز پہلے چیف کنزرویٹر آف فارسٹ نے ایک نیا سرکیولر جاری کیا ہے جس میں جنگلات میں عارضی کوٹھوں یا ڈاروں ( سیزنل عارضی رہائشی کوٹھوں ) کی تفصیلات اور جنگلاتی اراضی میں ان کے وجود کے خدو خال ترتیب دیئے گئے ہیں اور جاری نئے سرکیولر میں دی گئی ہدایات کو زمینی سطح پر عملایا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پرستان کے جنگلاتی کمپارٹمنت 25کی تحقیقات کی جائے گی اور غیر قانونی ڈھانچوں اور مکئی وغیرہ کاشت کرکے بیٹھے قابضین کو جنگلاتی اراضی سے بے دخل کیا جائے گا ۔