سید زاہد
بدھل //سب ڈویژن کوٹرنکہ کے بدھل علاقہ میں لگ بھگ پانچ دہائیوں سے قائم کردہ پرائمری ہیلتھ سینٹر کا درجہ آج تک نہیں بڑھایا جاسکا جس کی وجہ سے مریضوں کو ضروری علاج معالجہ کیلئے میلو کا سفر کر کے کوٹرنکہ ،راجوری اور دیگر علاقوں میں قائم کردہ طبی مراکز میں جانا پڑرہا ہے ۔مکینوں کے مطابق سب ڈویژن میں لگ بھگ سب سے پرانا پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل 1970میں قائم کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ کئی عرصہ سے اس کا درجہ بڑھا کر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر بنانے کی مانگ کی جارہی ہے لیکن کئی دہائیوں بعد بھی عوام کی مانگ پوری نہیں ہو سکی ۔واضح رہے کہ ضلع راجوری میں پی ایچ سی بدھل کوٹرنکہ بلاک کا سب سے پرانا اور پہلا پرائمری ہیلتھ سینٹر ہے ۔مقامی معززین نے کہاکہ پچھلے کئی سالوں سے انتظامیہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ بدھل پرائمری ہیلتھ سینٹر کو کمیونٹی ہیلتھ سینٹر بنایا جائے لیکن انتظامیہ نے بدھل کی غریب عوام کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے مذکورہ مانگ کی جانب کوئی دھیان نہیں دیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بدھل میں قائم کردہ پرائمری ہیلتھ سنٹر میں ابھی تک جدید مشینری تک دستیاب نہیں ہے جس کی وجہ سے الٹراسائونڈ کیلئے مریضوں کو کوٹرنکہ و دیگر ہسپتالوں اور نجی کلینکوں کا رخ کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے دیگر پی ایچ سی میں بنیادی سہولیات و ضروری مشینری دستیاب ہے لیکن بدھل کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے ۔غور طلب ہے کہ 2017 میں اس وقت کے ریاستی وزیر صحت بالی بھگت نے کوٹرنکہ بدھل کا دورہ کرتے ہوئے عوام کو یقین دہانی کروائی تھی کہ مذکورہ پی ایچ سی کا درجہ بڑھایا جائے گا لیکن ابھی تک کو ئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل کا جلدازجلد درجہ بڑھا کر سی ایچ سی کیا جائے تاکہ لوگوں کو مذکورہ علاقہ میں ہی بنیادی سہولیات دستیاب ہو سکیں ۔
پرائمری ہیلتھ سنٹر بدھل کا کئی دہائیوں سے درجہ نہ بڑھ سکا علاقہ میں مریضوں کو بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ،لوگ پریشان
