یو این آئی
نئی دہلی// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ شمال مشرقی اور جموں و کشمیر کے کے ساتھ ساتھ نکسل تشدد سے متاثرہ ریاستوں میں گزشتہ آٹھ سالوں میں سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ نئی دہلی کے چانکیہ پوری علاقے میں نیشنل پولیس میموریل میں اعلیٰ پولیس اور نیم فوجی کمانڈروں سے خطاب کر تے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ’’ شمال مشرق میں ہم نے مسلح افواج کو افسپا کے تحت دیئے گئے خصوصی اختیارات کو ختم کردیا ہے اور اسکے بجائے وہاں کے نوجوانوں کو خصوص اختیارات دیئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں تشدد میں 70 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ جموں و کشمیر کی صورتحال ایسی ہے کہ جو لوگ پہلے سیکورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کرتے تھے اب پنچ اور سرپنچ بن گئے ہیں‘‘۔ امیت شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں ہمہ جہت ترقی ہو رہی ہے اور آزادی کے 75 سالوں میں حاصل ہونے والی بے شمار کامیابیاں بہادر سپاہیوں کی عظیم قربانی پر منحصر ہیں۔
شاہ نے کہاکہ “آج ہندوستان ہر میدان میں ترقی کر رہا ہے اور آزادی کے 75 سال بعد ہم اطمینان کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ہم یقینی طور پر مضبوط ارادے اور رفتار کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ملک کی لاتعداد کامیابیوں کی بنیاد ملک کے بہادر سپاہیوں کی عظیم قربانیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک سے پولیس فورسز اور سنٹرل پولیس فورسز کے 35000 سے زائد اہلکاروں نے ملک کی داخلی سلامتی اور سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لیے دی گئی فوجیوں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اور ملک اسی طرح ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس فورس انتہائی مشکل حالات میں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندوستان جیسا وسیع ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ پولیس یادگاری دن ان 10 سینٹرل ریزرو پولیس فورس اہلکاروں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو اس دن 1959 میں لداخ کے گرم چشمہ کے علاقے میں چینی فوجیوں کے حملے میں مارے گئے تھے ۔ انہو ں نے مزید کہا کہ پہلے پتھر پھینکنے میں ملوث نوجوان اب حکومت کے متعارف کرائے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ملک کی اندرونی سلامتی کو مضبوط بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔