یو این آئی
کابل//افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کو کہا کہ پیر کی رات افغانستان میں پاکستانی بمباری میں نو بچے اور ایک بالغ شخص لقمہ اجل بن گئے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں ترجمان نے کہا کہ ’’گزشتہ رات 12 بجے کے قریب صوبہ خوست کے ضلع گوربز کے علاقے مغلگئی میں پاکستانی غاصب افواج نے ایک مقامی شہری ولایت خان ولد قاضی میر کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 9بچے 5 لڑکے اور 4لڑکیاںلقمہ اجل بن گئیں۔ترجمان نے کہا کہ گزشتہ رات 12 بجے کے قریب پاکستانی افواج نے صوبہ خوست ضلع گوربز کے علاقے مغلگئی میں مقامی شہری ولایت خان ولد قاضی میر کے گھر پر بمباری کی۔ جس کے نتیجے میں نو بچے مارے گئے۔اس کے بعد کی ایک پوسٹ میں ترجمان نے بتایا کہ ایک خاتون کو ہلاک اور اس کا گھر تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنڑ اور پکتیکا میں بھی فضائی حملے ہوئے، جس میں چار شہری زخمی ہوئے۔ افغانستان میں سابق امریکی سفیر، زلمے خلیل زاد نے حقیقی سفارت کاری پر زور دیا اور کہا کہ ترکی کا ایک وفد اسلام آباد اور کابل کا دورہ کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدے پر زور دیا جا سکے تاکہ ان علاقوں کو سلامتی کو خطرہ کے لیے استعمال کرنے سے روکا جا سکے۔
ہم مناسب وقت پر جواب دیں گے: افغانستان
عظمیٰ نیوز سروس
کابل// افغانستان نے پکتیکا، خوست اور کنڑ صوبوں میں فضائی حملوں پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں افغانستان کی خودمختاری پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ افغان حکومت نے اسے پاکستانی حکام کی جانب سے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اصولوں کی واضح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ مناسب وقت پر جواب دے گی۔افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کو کہا کہ پاکستان کے اقدامات پاکستانی فوجی حکومت کی مسلسل ناکامیوں کو ظاہر کرتے ہیں اور اپنی فضائی حدود، سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے اس کے جائز حق پر زور دیتے ہیں۔افغانستان نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ اپنی فضائی حدود، سرزمین اور شہریوں کا دفاع کرنا اس کا جائز حق ہے۔افضان حکام نے کہا کہ مناسب وقت پر مناسب جواب دیا جائے گا۔