سرینگر //دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر موثر رول ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5 جنوری کو ہم اقوام متحدہ میں کشمیر کے سلسلے میں پاس گئی قراردادوں کو یاد کرتے ہیں لیکن ان قرار دادوں پر ابھی عمل آوری نہیں ہو پائی ہے جس کی وجوہات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ پاکستان کشمیر قضیہ کی بین الاقوامی برادری کے سامنے صحیح وکالت نہیں کر پایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پر ذمہ داری ہے کہ وہ مزید فعال کردار ادا کرے۔ مگر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکام اور سیاسی جماعتیں عدم دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں۔افسوس کا مقام ہے کہ وہاں کی جماعتیں اقتدار کی رسہ کشی میں الجھ کر رہ گئی ہیں اور اقتدار میں آنے کیلئے یہ لوگ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے پر بھی تن برضا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی سفارت کاری اتنی کمزور ہے کہ وہاں کام کررہے فلاحی اداروں جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن پر اقوام متحدہ پابندی عائد کر دیتا ہے اور پاکستان کچھ نہیں کر پاتا۔یہ ادارے نہ صرف پاکستان میں فلاحی کاموں میں سرگرم ہیں بلکہ فلسطین و عراق اور میانمار میں بھی لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہتے ہیں۔پاکستان بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث آر ایس ایس ، شیو سینا، کرنی سینا، بجرنگ دل اور بی جے پی جیسی تنظیموں کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دلوانے میں ناکام رہا ہے۔ اس سے بڑھ کر یہ بات کہ پاکستان آج تک اقوام متحدہ میں کشمیر سے متعلق پاس کی گئی قرار دادوں پر عمل آوری نہیں کروا سکا۔ انہوں نے کہا کہ جنوری ۵ اقوام متحدہ میں کشمیر کے حوالے سے پاس کی گئی قرار دادوں کہ سالگرہ ہے اور آج کے دن کشمیری عوام کو اعادہ عہد کرنا چاہئے کہ اس وقت تک جد و جہد جاری رکھی جائے گی جب تک کہ ان قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا۔حل نہیں نکلتا۔