نئی دہلی// ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ اسلام آباد واقع ہندوستانی ہائی کمیشن کے اندر ڈرون کی دراندازی کے مسئلے کی مناسب تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ہائی کمیشن کی سکیورٹی میں نقب زنی کا ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہونے دے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے یہاں بہ ضابطہ بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ اس مسئلے کو سرکاری سطح پر اٹھایا گیا ہے ۔ ہم نے پاکستان حکومت سے اس واقعہ کی تفتیش کرنے اور یہ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے کہ ہائی کمیشن کی سکیورٹی میں نقب زنی کا اس طرح ک واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ جموں و کشمیر میں فوجی ٹھکانوں پر ڈرون کی سرگرمیوں کے بارے میں پاکستانی افسران کے موقف کی بابت ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ جموں فضائیہ اڈے پر حملے اور دیگر مقامات پر ڈرون دیکھے جانے کے سلسلے میں ہندوستانی تفتیشی ایجنسیاں سخت جانچ پڑتال کر رہی ہیں۔ ان کے نتیجے کا انتظار ہے ۔ گذشتہ ہفتے کے روز 26 جون کو جموں و کشمیر میں جموں کے فضائیہ اڈے پر حملے کے وقت پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد واقع ہندوستانی ہائی کمیشن کی عمارت کے اندر ریزیڈینشل سیکشن میں بھی ڈرون کی دراندازی ہوئی تھی۔ اس وقت وہاں ایک پارٹی کا انعقاد کیا جا رہا تھا۔ ہندوستانی افسران نے اس واقعہ کو نئی دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے افسران کے سامنے اٹھایا تھا۔ یہ پہلی بار ہے جب پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں ڈرون کو دیکھا گیا ہے ۔یہاں جموں میں 25 اور 26 جون کی درمیانی رات میں فضائیہ کے اڈے پر دو مشتبہ ڈرون کی جانب سے دھماکہ خیز مادے گرائے گئے جس سے ایک عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا اور دو جوان زخمی ہو گئے تھے ۔ اس کے بعد دو تین دن مسلسل مختلف فوجی اڈوں پر ڈورن دیکھے گئے ۔ ان واقعات کی تفتیش قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے ) کو دی گئی ہے ۔ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے مسلسل گرے لسٹ میں رکھے جانے سے متعلق ایک سوال پر ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی اور دہشت گردوں کو مالی مدد کے سلسلے میں تمام ملکوں کو سخت قدم اٹھانے ہوں گے ۔ پاکستان کو بھی اس کے خلاف یقینی، قابل توثیق اور ٹھوس قدم اٹھانے ہوں گے ۔