ارشاد احمد
گاندربل //پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے اتوار کو کہا کہ “منشیات دہشت گردی” پولیس فورس کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے کیونکہ پڑوسی ملک ایک طرف نئی نسل کو تباہ کرنا چاہتا ہے اور دوسری طرف منشیات کی فروخت سے کمائی گئی رقم کوعسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ پولیس ٹریننگ سینٹر (پی ٹی سی) مانیگام میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ منشیات کی دہشت گردی، پولیس کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا”اگرچہ پولیس منشیات کی تجارت میں ملوث تمام ماڈیولز کو بے نقاب کرکے مؤثر طریقے سے اس کا سامنا کر رہی ہے لیکن اس محاذ پر بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے،” ۔ڈی جی پی سنگھ نے کہا، “ہمارا پڑوسی (پاکستان) پرامن ماحول سے خوش نہیں ہے، جموں و کشمیر میں غالب ہے اور نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب کرکے اور منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم کو عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے لیے استعمال کرکے منشیات کی دہشت گردی کو فروغ دینا چاہتا ہے‘‘۔ڈی جی پی نے کہا کہ ڈرون کو پار سے ائیر ڈراپ منشیات اور ہتھیار بھیجے جا رہے ہیں۔ “پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں نے اس خطرے کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے لیکن “ہمارا پڑوسی امن کو خراب کرنے کی مسلسل سازشیں کر رہا ہے۔” ڈی جی پی سنگھ نے کہا، “ہم جموں و کشمیر میں امن کو ایک مستقل خصوصیت بنانے کے لیے کام کرتے رہیں گے،” اور 514 اسپیشل پولیس آفیسرز (ایس پی او) سمیت 1601 پولیس اہلکاروں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے گزشتہ 30 سالوں کے دوران ڈیوٹی کے دوران جانیں دیں۔