مظفرآباد//پاکستانی زیر انتظام کشمیرکی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر غلام قادر نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم راجا فاروق حیدر کے 29 مئی کو کشمیر کے الحاق کے حوالے سے ان کے متنازع بیان پر نااہلی کے ریفرنس کو مسترد کردیا۔اسپیکرغلام قادر نے اپنے 'فیصلے کو عبوری' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وزیراعظم راجا فاروق حیدر کے زبانی، تحریری اور ان کی جانب سے تصدیق شدہ حلف نامے کی بنیاد پر میرا یہ فیصلہ ہے کہ ان ریفرنسز میں کوئی وزن نہیں ہے اس لیے مسترد کیا جاتا ہے'۔خیال رہے کہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر کے خلاف سابق وزیراعظم اور مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان اور ان کی جماعت کے چار رہنماو¿ں کے علاوہ اپوزیشن لیڈر پاکستان پیپلز پاٹی (پی پی پی) کے چوہدری محمد یاسین کی جانب سے بالترتیب 7 اگست اور 8 اگست کو قانون سازاسمبلی کے الیکشن آردیننس 1970 کے نااہلی کے الگ الگ ریفرنسز دائر کیے گئے تھے۔اسپیکر نے اپنے چیمبر میں وزیراعظم فاروق حیدر اور ان کے وکیل کا موقف سننے کے بعد تمام فریقین کی موجودگی میں اپنا 'عبوری' فیصلہ سنا دیا تاہم ریفرنس دائر کرنے والے 6 اراکین میں سے ایک رکن موجود نہیں تھے۔سردار عتیق احمد خان اورچوہددری محمد یاسین اور دیگر تین اراکین اپنے وکلا کے ساتھ موجود تھے جبکہ وزیراعظم فاروق حیدر بھی اپنے وکیل اور اسٹاف کے ساتھ ذرا تاخیر سے پہنچے اور موجود تمام افراد سے مصافحہ کیا۔ریفرنس پر بحث کے دوران راجا فاروق حیدر اور عتیق احمد خان کے دوران تلخ کلامی بھی ہوئی اور ایک دوسرے پر الزامات بھی لگائے جبکہ چوہدری یاسین نے عتیق احمد خان سے ہانمی بھری۔مسلم کانفرنس کے دیگر رہنماو¿ں نے مداخلت کرتے ہوئے صورت حال کو بہتر کرنے کی کامیاب کوشش کی۔اس موقع پر راجا فاروق حیدر نے کہا کہ وہ کشمیریوں کے پاکستان کے ساتھ الحاق کےنظریے پر غیرمتزلزل یقین رکھتے ہیں اور اپنا تفصیلی اور واضح بیان حلف نامے کے ساتھ جمع کرادیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ 'پاکستان اس وقت بہت سارے مسائل کا سامنا کررہا ہے اور ایسے وقت میں انارکی پھیلا نے سے' گریز کریں۔