کپوارہ+راجوری+جموں//سرحدی ضلع کپوارہ کے کرناہ سیکٹر میں 4روز قبل سرحدی حفاظتی فورس کے اہلکار کی ہلاکت کے بعد کرناہ کی سرحدیں لگا تار گولہ باری سے دہل اٹھی ہیں ۔ گزشتہ 3روز سے کرناہ سیکٹر میں وقفے وقفے سے گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے ۔ کرناہ کے ٹاڈ ،جبڑی ،سعید پورہ اور بجلدار علاقوں میں حد متارکہ پر ہندو پاک افواج نے ایک دوسرے پر بندوقوں کے دھانے کھول دیئے جس کے دوران کئی شل نزدیکی گائوں میں گر آئے۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ طویل عرصہ کے بعد کرناہ سیکٹر پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران ہند و پاک افواج نے ایک دوسری کی چوکیو ں کا نشانہ بنایا ۔ جمعرات کی صبح کو یہ سلسلہ رک گیا لیکن جمعرات کی شام سعد پورہ علاقہ میں ایک بار پھر ہند و پاک افواج نے گولہ باری کا سلسلہ شروع کیا جو رات بھر جاری رہی ۔ جمعہ کی صبح فوج نے دعویٰ کیا سرحد کے اس پار جنگجوئو ں نے ٹنگڈار سیکٹر میں حد متارکہ کے نزدیک بارڈر ایکشن ٹیم نے ایک پوسٹ کو نشانہ بنا کر اس پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔ فوجیو ں نے جنگجوئو ں کے ایک گروپ کو للکار اجو اس پار داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے ۔آخری اطلاعات ملنے تک وہا ں وقفے وقفے سے گولیو ں کا تبادلہ جاری تھا ۔ادھر چند روز کی خاموشی کے بعد راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے مابین ایک بار پھر سے فائرنگ اور گولہ باری کا تبادلہ ہوا ۔ ذرائع کے مطابق نوشہرہ کے جھنگڑ اور لام سیکٹروں میں شدید گولہ باری اور فائرنگ شروع ہوئی جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی ۔اسی طرح راجوری کے منجاکوٹ سیکٹر میں بھی فائرنگ اور گولہ باری ہورہی ہے جس سے ایک مکان کو بھی نقصان پہنچاہے ۔ شام پانچ بجے سے لام اور جھنگڑ سیکٹروں میں بندوقوں کے دہانے کھل گئے اور دونوں طرف سے ایک دوسرے کی چوکیوں کو نشانہ بنایاگیا ۔کئی مارٹر گولے رہائشی علاقوں میں بھی آگرے ۔ منجاکوٹ میں محمد صابر ولد محمد اکبر ساکن کھوڑی ناڑ ٹاپ کا مکان مارٹر شلنگ کی زد میں آکر تباہ ہوگیا ۔ادھرپاکستان کے ساتھ بڑھتی سرحدی کشیدگی کے بیچ جمعہ کو دونوں ممالک کی سرحدی فورسز کے درمیان آرایس پورہ کے سچیت گڑھ سیکٹر میں سیکٹر کمانڈر سطح کی فلیگ میٹنگ ہوئی ۔ بین الاقوامی سرحد پر واقع اس گائوں میں ہونے والی اس میٹنگ میںسرحدی حفاظتی فورس اور رینجرس کے وفود نے سرحدوں پر امن بنائے رکھنے پر اتفاق ظاہر کیا ۔ بی ایس ایف کے 9رکنی وفد کی قیادت ڈی آئی جی بی ایس ایف جموں سیکٹر پی ایس دھیمان کررہے تھے جب کہ پاکستانی رینجرس کے 11افسران پر مشتمل وفد کی قیادت بریگیڈئر امجد حسین سیکٹر کمانڈر سیالکوٹ نے کی۔ بی ایس ایف ترجمان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بی ایس ایف وفد نے سرحدوں پر امن و چین بنائے رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے پاکستانی رینجرز کا تعائون طلب کیا جس پر موخر الذکر نے یقین دلایا ۔ترجمان نے کہا کہ یہ میٹنگ انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی ۔قابل ذکر ہے کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران سرحدی افواج کے درمیان ہونے والی یہ ایسی دوسری میٹنگ ہے ، اس سے قبل 25جنوری کو بھی اسی مقام پر سیکٹر کمانڈر سطح کی میٹنگ منعقد ہوئی تھی جب پاکستان کی طرف سے کئے گئے سنائپر فائر سے 2فوجی اہلکار ہلا ک ہو گئے تھے اور ارنیہ سیکٹر میں ہوئی شدید گولہ باری میں قریب 40ہزار شہریوں کو محفوظ مقامات پر پناہ لینا پڑی تھی۔ اس کے بعد اگر چہ بین الاقوامی سرحد پر نسبتاً سکون ہے تاہم کنٹرول لائن پر آر پار فائرنگ کاسلسلہ بدستور جاری ہے ۔