پاکستانی ایجنڈے پر عمل کیا ہوتا تو الحاق نہ ہوتا:محبوبہ مفتی بھاجپا ہر محاذ پر ناکام، طاقت کی بولی جموں کشمیر میں نہیں چلے گی

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی اپنی ناکامیوںکو چھپانے کیلئے پاکستان کا معاملہ اُٹھا رہی ہے ۔وہ وزیر اعظم کے پی ڈی پی نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے پڑوسی ملک کے ایجنڈے کو نافذ کرنے پر رد عمل دے رہی تھی۔انہوں نے حبہ کدل حلقہ میں پارٹی امیدوار عارف لائیگرو کیلئے انتخابی مہم کے دوران پبلک پارک نواکدل میں کہا کہ بی جے پی ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال2 کروڑ نوکریوں کا وعدہ بھول کروہ ہندو مسلم نفرت میں ملوث ہوئے، مسلمانوں کو لنچ کرنے، مساجد کو مسمار کرنے کے بعد اب اُنہیں پاکستان یاد آیا۔ وہ صرف اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے یہ مسائل اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر علاقائی پارٹیاں پاکستان کے ایجنڈے پر عمل کرتیں تو جموں و کشمیر اُس ملک کا حصہ ہوتا۔انہوں نے مزید کہاکہ میری نظر میں، اگر عبداللہ خاندان نے پاکستان کے ایجنڈے پر عمل کیا ہوتا تو جموں و کشمیر ہندوستان کا نہیں بلکہ پاکستان کا حصہ ہوتا۔محبوبہ مفتی نے کہا ’’میرا خیال ہے کہ مودی کو شکریہ ادا کرنا چاہیے، خاص طور پر شیخ (عبداللہ) خاندان کا۔ یہ شیخ محمد عبداللہ کی وجہ سے ہے کہ ملک کے ساتھ جموں وکشمیر کا الحاق ہوا۔پی ڈی پی صدرنے تاہم نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ جب عمر عبداللہ بی جے پی (حکومت) میں وزیر تھے، وہ (این سی) یہاں پوٹا لائے، شہتوش پر پابندی لگا دی، اور بی جے پی نے عمرعبداللہ کو دنیا بھر میں لے جا کر دکھایا کہ جموں و کشمیر کوئی (سیاسی) مسئلہ نہیں ہے، بلکہ صرف دہشت گردی ہے۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ جہاں تک ان کے خاندان اور پارٹی کا تعلق ہے، مودی کو یاد رکھنا چاہیے کہ بی جے پی نے ان کی پارٹی سے2 مواقع پر ان کے ساتھ حکومت بنانے کی درخواست کی تھی۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ وہ ہمارے دروازے پر کھڑے رہے اور ہم سے درخواست کرتے رہے کہ پہلے2 ماہ اور پھر تین ماہ تک ان کے ساتھ حکومت بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تمام شرطیں قبول ہوں گی۔ ہم نے آرٹیکل370 کو ہاتھ نہیں لگایا، سڑکیں کھولنا، افسپا ہٹانا، پاکستان اور حریت کے ساتھ بات چیت جیسی شرائط رکھیں۔