اشرف چراغ
کپوارہ//موسم بہار شروع ہونے کے ساتھ ہی بنگس وادی نے قدرتی حسن جمال کی چادر اوڑھ لی اور اس موسم میں لطف اندوز ہونے کے لئے بھاری تعداد میں سیلانی وادی بنگس کی سیر کر کے دل کو سکون حاصل کرتے ہیں ۔سیاحوں کی وادی بنگس کی طرف رخ کرتے ہی چوکی بل سے لیکر درنگیاری تک مقامی لوگو ں نے ان سیلانی کے رہائش کا بھی انتظام کیا ہے ۔فلک بوس پہا ڑوں اور برف پوش چوٹیو ں میں گھری ہوئی وادی بنگس کا موسم سال کے بیشتر مہینو ں میں نہایت معتدل اور خوشگوار رہتا ہے ۔گزشتہ 15روز سے وادی بنگس کا نظارہ کرنے کے لئے دسیوں سیا حوں نے اس خوبصورت وادی کی سیر کی ۔پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک سیا ح ہرش دیو نے بتایا کہ انہو ں نے وادی بنگس کی پہلی بار سیر کی ۔انہو ں نے کہا کہ وادی بنگس کے محسور حسن اور یہا ں پھیلی بہار کی مثال نہیں ملتی ۔
ان کا کہنا ہے کہ بنگس وادی میں جہا ں سیر و سیا حت کا مزہ آیا وہیں ایک طرف برف کی چاردر تو دوسری طرف رنگ برنگے پھول دیکھ کر ان کا چہرے بھی خوشی سے کھل اٹھے ۔ایک اور سیا ح نے کہا کہ وادی بنگس کی پہا ٖڑیو ں سے پگھلنے والی برف متعدد ندیو ں کی شکل اختیار کرتی ہے اور یہ شور مچاتی ندیاں اور سبزہ زار سیا حوں کی ذہنو ں کو تازگی بخشتی ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ پنجاب میں لوگ گرمی سے نڈھا ہوتے ہیں میری زندگی کا معمول رہا ہے کہ پنجاب میں گرمیوں کی ساتھ ہی شہری زندگی کے جھمیلو ں سے دور فطرت کے پر لطف مناظر سے ہم آغوش ہوتا ہوں تاکہ کچھ وقت کے لئے سکون مل سکے اور میں نے اپنے کنبے کے ساتھ وادی بنگس کی سیر کو ترجیح دی ۔چند ایک سیلانیو ں کا کہنا ہے کہ موسم بہار اور گرما میں سیا ح جو ق در جو ق وادی بنگس کا رخ کرتے ہیں تو یہا ں کی رو نقیں قابل دید ہوتی ہیں ۔انہو ں نے مزید کہا کہ جب وادی بنگس میں پہنچ جاتے تو قدرت کی عطا کردہ خوبصورت سرسبز شاداب گھنے جنگل ،لہراتی بل کھاتی شور مچاتی ٹھنڈے پانیو ں سے لبریز ندیا ں ،بلند و بالا برف پوش بربتو ں کی چو ٹیا ں اور خوشگوار آب و ہوا سے کسی کا دل واپس جانے کے لئے نہیں کرتا لیکن اس وادی میں سیلانیو ں کے لئے رہائش کے لئے کوئی بھی انتظام نہیں ہے اور وادی بنگس کے سیلانی واپس لو ٹنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔سیلانیو ں کا کہنا ہے کہ وادی بنگس میں وہ تمام سہولیات دستیاب رکھی جائیں جمو ں و کشمیر کی دوسری سیا حتی مقامات پر ہیں تاکہ وادی بنگس پوری طرح سے ا یک دلفریب سیاحتی مقام بن جائے۔