سرینگر //پارس اسپتال گڑ گائوں نے رمضان اسپتال سرینگر کے اشتراک سے مختلف شعبہ جات میں اوپی ڈی اور جراحیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔یوکے آشین بزنس کونسل کی جانب سے وادی میں پارس اسپتال کو معتارف کرانے کی کوششوں کے بعد سنیچر کووادی میں رمضان اسپتال میں پارس اسپتال گڑگائوں کی جانب سے رسمی طور او پی ڈی کا آغاز کیا گیا ۔ سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یوکے آشین بزنس کونسل کے چیئرمین طہٰ اسلام نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وادی میں شعبہ صحت کے بنیادی ڈانچے میں توسیع اور خواتین کو با اختیار بنانے کے بیانات کے بعد ہی پارس اسپتال گڑگائوں اور رمضان اسپتال سرینگر کے درمیان ثالث کا کردار اپنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارس اور رمضان اسپتال کے اشتراک سے ہی 16اگست اور 17 اگست کو سرینگر میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی سہولیات کا آغاز کیا گیا ۔ اس موقعے پر پارس اسپتال کے یونٹ ہیڈ ڈاکٹر نیرج بشنوئی اور ڈاکٹر ظفر سلیم کھانڈے نے بھی خطاب کیا ۔ رمضان اسپتال میں بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر ظفر سلیم کھانڈے نے کہا کہ پارس اسپتال سے 4ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم سرینگر آئی ہے جہاں وہ مریضوں کا علاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ریاستی سرکار نے طبی سہولیات کو بڑھائو دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے تاہم نجی سطح پر دونوں اسپتالوں کی جانب سے مریضوں کو طبی سہولیات بہم رکھنے کیلئے شعبہ نیرولاجی اور نیورسرجری، گردوںکا علاج اور منتقلی کے علاوہ کینسر کی مختلف اقسام کا علاج و معالجہ ہرمہینے کی ہر تیسری سنیچر اور اتوار کو ہوگا۔ اس موقعے پارس اسپتال میں نیرو سرجری کے کنسلٹنٹ، ایچ او ڈی آنکولاجی ڈاکٹر وینے گائیکواڑ اور پارس اسپتال میں شعبہ پیفرالوجی کے ماہر ڈاکٹر پی این گپتا نے بھی خطاب کیا۔