جموں//ریاستی سرکار کا کہنا ہے کہ شہری ٹریفک پر پابندی کے دوران عوام کی سہولیت کیلئے مناسب انتظامات کئے گئے جو آج پہلے دِن ٹریفک پر پابندی کے دوران کافی کامیاب رہے۔مختلف اضلاع سے موصولہ تازہ رِپورٹوں کے مطابق جموں اور کشمیر صوبوں میں سولین گاڑیوں کی نقل و حمل تمام اندورنی سڑکوں پر معمول کے مطابق رہی البتہ شاہراہ پر پابندی سے مستثنیٰ گاڑیوں کو چلتے دیکھا گیا۔ پلوا مہ ، اننت ناگ ، بڈگام اور بارہمولہ کے ڈپٹی کمشنروں کی رِپورٹوں کے کل ملا کر 493 گاڑیوں کو پابندی سے مستثنیٰ زُمرے کے تحت چلنے کے خصوصی اِجازت نامے دئیے گئے ۔یہ اِجازت نامے ادھمپور اور رام بن میں بھی دئیے گئے ۔ اِن گاڑیوں کو یہ اِجازت نامے شاہراہ پر چلنے کے لئے دئیے گئے ۔اِس کے علاوہ بڑی تعداد میں گاڑیوں کو تمام اضلاع میں مختلف کراسنگس پر شاہراہ کو کراس کرنے کی اجازت دی گئی ۔ سری نگر میں 2000سے زائد سولین گاڑیوں نے پانتھہ چوک کراس کیا جبکہ ٹینگہ پورہ ، شالہ ٹینگ ، پارمپورہ ،نوگام ،بٹہ مالو، صنعت نگر، بمنہ چوک ،حیدر پورہ ، چھانہ پورہ اور ناربل کراسنگ پر معمول کے مطابق سول ٹریفک دیکھا گیا جہاں 10,000سے زائد گاڑیوں نے بِنا کسی دِقت کے شاہراہ کو کراس کیا۔ اننت ناگ میں تقریباً 3000گاڑیوں نے مختلف کراسنگوں پر شاہراہ کراس کی۔کئی لوگوں نے متبادِل راستے خاص طور سے پرانی شاہراہ اور دیگر اندرونی راستوں کا استعمال کر کے سری نگر کا سفر کیا اور اُنہیںشاہراہ پر چلنے کی ضرورت نہیں پڑی۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مختلف امتحانات میں شامل ہونے والے طلباء بھی وقت پر اپنے امتحانی مراکز پر پہنچے۔اُن کے رول نمبر سلپ کو پاس کے طور تصور کیا گیا۔میڈیکل اور دیگر ایمرجنسی معاملات میں مختلف گاڑیوں کو بِلا کسی تاخیر کے چلنے کی اجازت دی گئی جبکہ ڈاکٹروں ، تجارت پیشہ افراد جنہیں اپنے مراکز تک پہنچنے کے لئے قومی شاہراہ کراس کرنی تھی انہیں بھی بِناکسی رُکاوٹ کے اجازت دی گئی ۔ آج دِن کی مجموعی صورتحال سے ظاہر ہے کہ گاڑیوں کی نقل و حمل بِنا کسی دِقت کے جاری رہی ۔چاہیے وہ متبادل راستوں سے ہی کیوں نہ ہو۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مقامی اِنتظامیہ نے ہر ایک ضلع میں نوڈل آفیسر کی تعیناتی سے عوام کی نقل و حمل کے لئے ٹریول پاس کی گنجائش رکھی ہے جن میں میڈیکل اور دیگر ایمرجنسی کے معاملات ، سکول بسیں ، کسی امتحان میں شامل ہونے والے طلباء ، ڈیوٹی جانے والے سرکاری ملازمین ،ڈیوٹی پر تعینات ہسپتال عملہ ، ہوائی سفر کرنے والے مسافر ، تشہیری مہمات کے لئے جانے والے سیاسی شخصیات کے لئے اپنے شناختی دستاویزات دِکھانے کے بعد ٹریول پاس کی گنجائش رکھی گئی ہے جبکہ شاہراہ پر بارہمولہ سے ادھمپور تک صبح5بجے سے مختلف مقامات پر 100سے زائد ایگزیکٹیو مجسٹریٹوں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا تھا تاکہ حفاظتی اہلکاروں کی کانوائی اور شہری ٹریفک کی آواجاہی کو یقینی بنایا جاسکے ۔سرکار کے مطابق حفاظتی اہلکاروں کی کانوائی کی نقل و حمل کے دوران شہری ٹریفک کی نقل و حمل سے متعلق فیصلہ ہر ایک کے تحفظ کو مدنظررکھ کر کیا گیا ۔سرکار نے عوام کو ٹریفک میں معقولیت کے لئے بھرپور تعاون دینے کی لوگوں سے اپیل کی ہے ۔ہفتے میں دو دِن عائد رہنے والی یہ پابندیاں 31؍ مئی 2019ء تک جاری رہیں گی ۔ اس طرح سے یہ پابندیاں ہفتے میں 168 گھنٹو ں میں 26 گھنٹوں کے لئے رہیں گی جو اس مدت کے دوران یہ کُل وقت کا پندرہ فیصد ہے ۔علاوہ ازیں اس مدت کے دوران یہ پابندیاں محض پندرہ دِنوں کے لئے رہیں گی جن میں اتوار کے آٹھ دِن بھی شامل ہے۔عوا م کی شرکت سے پیشگی پابندیوں کے اعلان سے عوام کو اپنے سفر سے متعلق منصوبے تشکیل دینے میں مدد ملے گی جونہی نقل و حمل کم ہوگی ، پابندیوں پر نئے سرے سے غور کیا جائے گا۔ ریاستی اِنتظامیہ اس بات کے لئے سنجیدہ ہے کہ عوام کو پابندیوں کے لئے مخصوص اِن دِنوں میں کم سے کم دقتوں کا سامنا کر نا پڑے ۔