سرینگر//وادی کی معروف دینی، سیاسی و سماجی تنظیموں کے اراکین پر مشتمل شیعہ سنی کاڈی نیشن کمیٹی کا خصوصی محرم اجلاس انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن کی صدارت میں گاسی یار جڈی بل میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں محرم الحرام کی خصوصی تقریبات کے اطمینان بخش اور پُر امن انعقاد کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔ مقررین نے معرکہ کربلا کو حق و باطل کا وہ منفرد معرکہ قرار دیا جس میں ظلم و بربریت اور جبروطاقت کا مقابلہ درخشان اصولوں اور صبرو استقامت سے کرکے باطل کی ظاہری برتری کو اس کی دائمی شکست میں تبدیل کیا گیا۔ اجلاس میں محسوس کیا گیا کہ جو معروف دینی یا سماجی تنظیمیں مذکورہ کاڈی نیشن کمیٹی میں شامل نہیں، انہیں وادی میں اخوت ملی کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرنے کی استدعا کی جائے اور اُن کا دست تعاون طلب کیا جائے۔ اجلاس اس عزم کا اعادہ کیا کہ محرم الحرام کے دوران مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر اور ایجنسیوں کے مکروہ عزائم کو کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور محرم جلوسوں میں مذکورہ کاڈی نیشن کمیٹی کے ممبران شرکت کرکے اپنے فرائض منصبی انجام دیں گے۔ اپنے صدارتی خطبے میں آغا سید حسن نے کہا کہ محرم الحرام تحفظ دین و شریعت اور طاغوتی قوتوں کے اسلام و مسلم دشمن عزائم کے خلاف کمربستہ ہونے کا پیامی ہے اور ان اعلیٰ مقاصد کی تکمیل کیلئے مسلمانوں کا باہمی اتحاد و اخوت ناگزیر ہے۔ آغا حسن نے تاریخی محرم جلوسوں پر 3 دہائیوں سے سرکاری قدغن کو مداخلت فی الدین کی سیاہ تاریخ کا سیاہ ترین باب قرار دیتے ہوئے ریاستی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ان پابندیوں کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے ۔ آغا سید حسن نے کہا کہ حکومتی پابندیوں کے باوجود ان قدغن شدہ محرم جلوسوں کو برآمد کیا جاتا رہے گا۔اجلاس میں لبریشن فرنٹ سربراہ محمد یاسین ملک، ایڈوکیٹ زاہد علی ، مولانا خورشید احمد قانونگو، حکیم عبدالرشید ، پیر غلام نبی، غلام محمد میر ،سید سلیم گیلانی،غلام نبی زکی، مشتاق احمدصوفی شامل تھے۔