بلال فرقانی
سرینگر//جموں کشمیر میں تجارت کی بحالی کیلئے ٹیکسوں میں تخفیف،بجلی فیس میں ایمنسٹی اور جامع پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے تاجروں نے ایک با ہدف پالیسی تیار کرنے کی وکالت کی۔ سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے ایک دھڑے کی جانب سے’کشمیر معاشی بحالی،چلینج اور پیش راہ‘‘ کے موضوع پر ایک سمینار منعقد ہوا،جس میں وادی کی تجارت برادری کے لیڈراں اور بازار کمیٹیوں کے نمائندوں و صدور نے شرکت کی۔
سمینار میں بزنس پالیس گروپ’کیاری‘ کے چیف ایگزیکٹو افسر ارحان باغاتی مہمان خصوصی تھے۔ انہوںنے تجارت کے مختلف شعبوں میں بہتری لانے کیلئے کو اعداد و شمار جمع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ادارہ تجارت کے میدان میں تحقیق کرکے مرکزی سرکار کو رپورٹ پیش کرتا ہے تاکہ جموں کشمیر میں تجارت کو نئی جہت دی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے انہیں صحیح اعدادو شمار کی ضرورت ہے،کیونکہ متعلقین ہی ہی صیح اعداد شمار دیکر متعلقہ شعبے میں پالیسی اور تحقیق میں معاونت کرسکتے ہیں۔ کے ٹی ایم ایف فیڈریشن کے دوسرے دھڑے کے چیئرمین ابرار خان نے کہا کہ جموں کشمیر کے تاجر صرف کشکول لیکر مرکز کے سامنے نہیں جانا چاہتے بلکہ جموں کشمیر میں تجارتی پالیسی میں شراکت دار بننا چاہتے ہیں۔ابرار خان نے کہا کہ سیلاب کے بعد جموں کشمیر کی معیشت کافی خستہ ہوگئی جبکہ عمومی طور پر گزشتہ 30دہایوں سے جموں کشمیر میں معیشت میں خاص بہتری نہیں آئی۔ ابرار خان نے کہا کہ اگر افراط زر میں بہتری آئی تاہم اس دوران مہنگائی کئی گنا بڑ گئی۔ انہوں نے کارباریوں اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ تمام دکانداروں کی نمائندگی کی جائے گی اور انہیں اپنے حقوق کے حوالے سے بیدار کیا جائے گا۔کے ٹی ایم ایف صدر ہلال احمد منڈو نے تجارت کی بحالی کیلئے ٹیکسوں میں تخفیف،بجلی فیس میں ایمنسٹی اور جامع پیکیج کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ2019کے بعد تجارت میں بھی تبدیلی آئی ہے۔