نیوز ڈیسک
سرینگر//سرینگر میں جی 20 سربراہی اجلاس سے پہلے، قومی تحقیقاتی ایجنسی نے منگل کو جموں و کشمیر میں 15 مقامات پر چھاپے مارے ۔قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے درج کردہ عسکریت پسندی سازش کیس میں این آئی اے ٹیموں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد سے سری نگر، شوپیان، کولگام، بڈگام، بارہمولہ، اننت ناگ، پونچھ اور راجوری ضلع میں چھاپے مارے۔ جموں و کشمیر میں یہ تلاشیاں قومی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی حمایت یافتہ ملی ٹینسی کیس میں کی جا رہی ہیں۔
سرینگر میں این آئی اے کی ٹیموں نے جامع مسجد کے قریب۔ کرسو راج باغ میں مرحوم حبیب اللہ پختون کے بیٹوں محمد ایوب پختون، طارق احمد اور صفین کے مشترکہ رہائشی مکان پر چھاپہ مارا۔اسی طرح ایک اور ٹیم نے مصطفی آباد زکورہ کے رہائشی مشتاق احمد پنجو ولد غلام رسول پنجو کے گھر پر چھاپہ مارا۔بڈگام میں، این آئی اے ٹیم نے وار سنگم میں سجاد احمد خان ولد غفار خان کے گھر کی تلاشی لی اور اسے پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا۔ ایجنسی نے میر محلہ نصراللہ پورہ بڈگام کے رہائشی فیاض احمد راتھر ولد عبدالعزیز راتھر کے گھر کی مکمل تلاشی لی۔جنوبی کشمیر کے کولگام میں NIA کی ٹیموں نے روف احمد شیخ ولد غلام نبی کے رہائشی مکانات رامپورہ کیموہ اور شاہنواز حجام کے سنگس کولگام میں چھاپے مارے۔شوپیاں میں این آئی اے اہلکاروں نے شوکت گنائی ولد غلام محمد حاجی کھرم پورہ میں اور مدثر رحمن ولد عبدالرحمن خان ساکن کلورہ ملک گنڈ پنجورہ کے رہائشی مکانات کی تلاشی لی۔چھترگل، اننت ناگ میں، بی ایس سی کی ایک طالبہ جس کی شناخت الفت جان دختر محمد ایوب پٹھان کے طور پر کی گئی ہے، کو این آئی اے کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی ہے۔ایجنسی نے کھرم اننت ناگ میں عمر اقبال حاجی ولد محمد اقبال حاجی کے رہائشی مکان کی بھی تلاشی لی۔یہ چھاپے پونچھ میں دو مقامات اور جموں خطہ کے راجوری اضلاع میں ایک مقام پر بھی مارے گئے ۔ایک بیان میں کہا گیاکہ تلاشیاں ان کے پاکستانی کمانڈروں/ہینڈلرز کے کہنے پر مختلف ناموں سے کام کرنے والے ملی ٹینٹ گروپوں کی طرف سے رچی گئی مجرمانہ سازش سے متعلق تھیں۔